ادارہ ادب اسلامی محبوب نگر کا ادبی اجلاس و مشاعرہ

Share

mahboob3

ردو کے فروغ کیلئے ثقافتی سرگرمیوں اور طلبہ کے اخلاقی اقدار کے فروغ کیلئے سنجیدہ کوشش کی ضرورت
ادارہ ادب اسلامی محبوب نگر کے ادبی اجلاس و مشاعرے سے ڈاکٹر بشیر احمد و ڈاکٹر معید جاوید کا خطاب
محبوب نگر(راست)اردو عالمی سطح پر مقبول زبان ہے، اس زبان کی شیرینی اور شعر و ادب نے لوگوں کو بلا لحاظ مذہب و ملت اس کی جانب راغب کیا ہے، لوگ اردو شاعری کو پسند کرتے ہیں،ضرورت اس بات کی ہیکہ ہم اردو ذریعہ تعلیم کو اختیار کرنے پر طلبہ کو راغب کریں اساتذہ کی بھی ذمہ داری ہیکہ وہ طلبہ کو یہ احسا س دلائیں کہ اردو میں تعلیم حاصل کرنے سے ہی ہم اپنی مادری زبان میں اچھی طرح سے تعلیم حاصل کرسکتے ہیں اور زبان و دیگر علوم پر مکمل عبور حاصل کرسکتے ہیں،اردو کی تحریک کو اپنے گھروں سے شروع کرنے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر بشیر احمد پرنسپل المدینہ کالج محبوب نگرادارہ ادب اسلامی کی جانب سے آج ہپینز اسکول پرمنعقدہ ادبی اجلاس سے کیا وہ ’ا’ردو ذریعہ تعلیم اور ہماری ذمہ داریاں‘‘کے موضوع پر مخاطب تھے۔انہوں نے مزید کہا کہبچہ کی ذہنی نشوونما صرف اور صرف مادری زبان ہی میں ممکن ہے اکیسویں صدی میں ہر فرد کی ترجیح انگریزی زبان اپنے بچوں کو سکھانے کی ہے لیکن

یہ بات ہمیں نہیں بھولنا چاہئے کہ انگریز بھی اپنے بچوں کومادری زبان ہی میں تعلیم دلواتے ہیں ہمیں چاہئے کہ اپنے بچوں کو مادری زبان اردو میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کریں ساتھ ہی ساتھ دیگر علوم کو بھی سکھائیں تاکہ دور حاضر کے تقاضوں کی تکمیل ممکن ہو۔قبل ازیں ڈاکٹر معید جاوید صاحب صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد نے اپنے خطاب میں ادارہ ادب اسلامی کو فعال ادارہ قراردیا جو سارے ہندستان میں صالح ادب کے فروغ کیلئے جدوجہد کررہا ہے انہوں مزید کہا کہ ادبی و ثقافتی پروگرامس اور مشاعروں کے ذریعے اردو کے فروغ کی کوشش کی جارہی ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو زبان کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے،ادبی اجلاس کi صدارتی خطاب میں ڈاکٹر سیادت علی صدر ادارہ ادب اسلامی ہندمحبوب نگرنے کہا کہنئی نسل انسانی کی بہترین پرورش کی ذمہ داری بنیادی طور پر والدین اوردوسرا ساتذہ پرہوتی ہے اور یہ تربیت کا کام اس قدراہمیت کا حامل ہیکہ بچے کی پیدائش سے لے کر نوجوان ہونے تک ہر بچہ کو اپنے ماں باپ اور اساتذہ کی رہنمائی ومددکی ضرورت ہوتی ہے ۔ ہر کامیاب انسان کے پیچھے والدین اور خاص طور پر اساتذہ کا بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔قبل ازیں ادبی اجلاس میں ’’ائے وقت تجھے سلام ‘‘کے موضوع پرطنزیہ مضمون محمد اسحاق صاحب مدرس نے پیش کیا، ڈاکٹر محمد عبدالعزیز سہیل معتمد ادارہ ادب اسلامی محبوب نگر نے نظامت کے فرائض انجام دئے ،ادبی اجلاس کے فوری بعد غیر طرحی مشاعرہ جناب حلیم بابر صاحب کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں شعراء اکرام جناب نور آفاقیؔ ،جناب ڈاکٹر معید جاویدؔ ،جناب حلیم بابرؔ ،ؔ جناب صادق فریدیؔ ،جناب انجم برہانیؔ (چچا) جناب جامی وجودیؔ ، مولانا جواد مظاہری ،مولانانعیم کوؔ ثررشادی،جناب محبت علی منانؔ ،جناب ضیاء برہانی نے اپنا کلام سنایا۔آئند مشاعرے کیلئے طرحی مصرعہ’’زندگی میں ہر قدم پرِ ‘ حادثہ اچھا لگا‘‘ دیا گیا ہے قافیہ،حادثہ،خدا،جدا،حوصلہ وغیرہ،ڈاکٹر عزیز سہیل کے شکریہ پر مشاعرے کا اختتام عمل میں آیا۔محمد شجاعت علی صاحب نے انتظامات انجام دئے۔اس پروگرام میں ڈاکٹر معید جاوید کی بحیثیت صدر شعبہ عثمانہ اردو منتخب ہونے پر تہنیت پیش کی گئی۔
منجانب۔ ادارہ ادب اسلامی محبوب نگر

mahboob2

mahboob1

Share
Share
Share