آندھرا پردیش میں اہلِ اردو کی امیدوں کا مرکز
ڈاکٹر عبد الحق اردو یونیورسٹی ،کرنول
تعلیمی سال 2017 کے داخلوں کے لیے اعلامیہ جاری
اردو یونیورسٹی میں بحیثیت وائس چانسلر اور رجسٹرار اردو پروفیسر وں کا تقرر لائقِ ستائش اقدام
ڈاکٹر سید وصی اللہ بختیاری عمری
اسسٹنٹ پروفیسر ، شعبۂ اردو، گورنمنٹ ڈگری کالج، رائے چوٹی
موبائل: 9441905026
ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کا زیادہ تر نقصان اہلِ اردو کے حصہ میں آیا۔اردو ایک لسانی اقلیت قرار پائی۔ اردو آبادی کا بیشتر حصہ علاقۂ رائل سیما میں آباد ہے جو اضلاع کڈپہ، کرنول، چتور اور اننت پور پر مشتمل ہے۔ آندھراکے ساحلی اضلاع میں نیلور اور گنٹور وغیرہ میں معدودے چند اہلِ اردو آباد ہیں۔ اقلیتوں اور خاص طور پر اہلِ اردو کے لیے ریاست کے وزیر اعلیٰ جناب چندرا بابو نائیڈو نے اردو یونیورسٹی کے قیام کا وعدہ کیا ۔ مؤرخہ 7مئی 2016 ء کو آندھرا پردیش کی ریاستی قانون ساز ی کے ذریعے ایکٹ نمبر 13منظور کیا گیا اور کرنول میں ڈاکٹر عبد الحق اردو یونیورسٹی کا اعلان کیاگیا۔16اگست 2016کو اس یونیورسٹی کا افتتاح عمل میں آیا۔
ڈاکٹر عبد الحق کرنولی جنوبی ہند کی ممتاز شخصیات میں شمارکئے جاتے ہیں۔ شمس العلماء مولانا محمد عمر کے فرزند افضل العلماء ڈاکٹر مولوی عبدالحق کرنولی نے دینی و عصری دونوں علوم میں کمال حاصل کیا تھا۔ مصر کی مشہور یونیورسٹی جامعہ ازہر میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور آکسفورڈ یونیورسٹی لندن سے ڈی فل کی ڈگری حاصل کی۔مدراس کے محمدن کالج میں پرنسپل رہے۔ مدراس پبلک سروس کمیشن کے چیرمین بنائے گئے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر رہے۔ انہوں نے کرنول میں عمر عربک ہائی اسکول، اسلامیہ کالج اور عثمانیہ کالج قائم کیا۔ یہ تمام ادارے آزادی ہند سے پہلے قائم کئے گئے تھے۔
اردو یونیورسٹی کے لیے کرنول کے نواح میں 120ایکڑ زمین کا تعین کیا گیا۔اگست 2016ء میں ڈاکٹر عبد الحق اردو یونیورسٹی کے پہلے رجسٹرار کی حیثیت سے پروفیسر ستارساحرؔ کا تقرر کیا گیا۔ تدریسی و غیر تدریسی عملہ کے عارضی تقررات ہوئے اور تعلیمی سال 2016سے تعلیم کا آغاز ہو گیا۔
دو ہفتے پہلے حکومت آندھرا پردیش کی جانب سے جاری ایک حکمنامہ کے ذریعہ پروفیسر مظفر علی شہہ میری کو اردو یونیورسٹی کرنول کا اولین وائس چانسلر مقرر کیا گیا۔ اردو یونیورسٹی کے فروغ اور استحکام کے لیے وزیر اعلیٰ نے وائس چانسلر کی مدت کار چار سال مقرر کی ہے۔ وائس چانسلرکی حیثیت سے پروفیسر مظفر علی شہ میری نے 31مارچ 2017ء کو جائزہ حاصل کیا۔ انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کی ترجیحات میں تعمیرات بھی شامل ہیں۔ انتظامی عمارت اور دیگر دفاتر فروری 2018ء تک یونیورسٹی کی اپنی ذاتی عمارت میں منتقل ہو جائیں گی۔
ڈاکٹر عبد الحق اردو یونیورسٹی، کرنول کا ذریعۂ تعلیم اردو ہے، انگریزی میں بھی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ آئندہ تعلیمی سال 2017-18کے داخلوں کے لیے اعلامیہ جاری کیا جا چکا ہے۔درخواستیں صرف آن لائن ہی قابلِ قبول ہوں گی۔ 12؍اپریل کی شام پانچ بجے سے درخواستیں شروع ہوں گی اور درخواست فارم کی خانہ پری کرکے آن لائن اپ لوڈ کرنے کی آخری تاریخ 10؍ مئی 2017ء ہے۔
اردو یونیورسٹی میں ان کورسز کے لیے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔ یو جی سطح پر بی اے معاشیات (آنرس) ، بی ۔کام۔ کامرس (آنرس) اور بی۔ایس ۔سی۔ کمپیوٹر سائنس (آنرس) ، پوسٹ گریجویشن کی سطح پر ایم اے (اردو) ، ایم ۔اے۔ (انگلش)، ایم ۔ کام کے علاوہ ایم۔ایس ۔سی ( کمپیوٹرس) ، ایم ۔اے (سوشیل ورک) ، ایم ۔اے ( اپلائیڈ میاتھ میٹکس)، ایم ۔اے (اکنامکس) اور ایم۔اے (پبلک ایڈمنسٹریشن) میں داخلے جاری ہیں۔ ہر کورس میں 30نشستیں موجود ہیں۔ داخلے صرف آن لائن درخواستوں کے ذریعہ ہوں گے، جس کے لیے یونیورسٹی کی ویب سائٹ کا پتا ہے: www.ahuuk.ac.in
آندھرا پردیش میں اردو یونیورسٹی کے سلسلے میں ایک پُر امید فضاقائم ہے۔ اہل اردونے اردو یونیورسٹی میں بحیثیت وائس چانسلر اور رجسٹرار اردو پروفیسر وں کے تقرر کو لائقِ ستائش اقدام قرار دیا ہے۔ اردو داں طبقات کو اردو یونیورسٹی سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں بلکہ یوں کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ اردویونیورسٹی ‘ اہلِ اردو کی امیدوں کا محور ہے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مظفر علی شہ میری نے بھی اس ارادے کا اظہار کیا ہے کہ یونیورسٹی اردو تعلیم کے فروغ، تعلیمِ نسواں، پیشہ ورانہ تعلیم ، تکنیکی تعلیم (ووکیشنل اور ٹیکنیکل ایجوکیشن) کو اپنی بنیادی ترجیحات میں شامل رکھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں معیاری ابتدائی تعلیم کے لیے ایک ماڈل اسکول کے قیام پر غور کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح چتور اور گنٹور میں یونیورسٹی کے علاقائی مراکز کا قیام بھی زیر غور ہے۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ یونیورسٹی کو معیاری تعلیم کا ایک مرکز بنانا چاہتے ہیں جہاں طلبہ میں خود اعتمادی پیدا کی جائے گی اورانہیں صحت مند مذاکرہ اور بحث و مباحثہ کا ماحول فراہم کیا جائے گا۔
ڈاکٹر عبد الحق اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کی حیثیت سے اردو پروفیسر وں کے تقرر کو اہلِ اردو کی جانب سے لائقِ ستائش اقدام قرار دیا گیا۔مختلف ٹوئیٹس ، دیگر سوشیل میڈیا ، پریس ریلیز اور پروگراموں کے ذریعے اردو داں آبادی نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب چندرا بابو نائیڈو کا شکریہ ادا کیا۔
—-