تلنگانہ یونیورسٹی میں اردو فیسٹیول کا شاندار انعقاد
اردو گنگا جمنی تہذیب کی علمبردار میٹھی زبان
کلکٹر نظام آباد یوگیتا رانا کا خطاب
رپورٹ : ڈاکٹراسلم فاروقی
نظام آباد. 28 فروری.( پریس نوٹ). اردو دلوں کو جوڑنے والی میٹھی زبان ہے میں نے اسکول میں اردو مضمون پڑھا تھا اور آج شہر اردو نظام آباد میں اردو میں بات کرتے ہوئے مجھے اردو زبان کی عظمت و مٹھاس کا احساس ہوتا ہے. شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی میں اردو فیسٹیول کا انعقاد ضرور اردو کو فروغ دے گا اس کے لیے میں صدر شعبہ اردو ڈاکٹر اطہر سلطانہ کو مبارکباد پیش کرتی ہوں جو خاتون ہوتے ہوئے صدر شعبہ اردو اور پرنسپل کالج تک ترقی کی ہیں. ان خیالات کا اظہار محترمہ یوگیتا رانا ضلع کلکٹر نظام آباد نے شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک روزہ اردو فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے کہا.
اس فیسٹیول کی صدارت پروفیسر پی سامبیا وائس چانسلر تلنگانہ یونیورسٹی نے کی جب کہ مہمان اعزازی کے طور پر پروفیسر جیے پرکاش رجسٹرار اور جناب محمد نصیر الدین صاحب سابق رکن ایگزیکٹو کونسل تلنگانہ یونیورسٹی شرکت کی. محترمہ یوگیتا رانا نے خطاب میں مزید کہا کہ لڑکیوں کو اعلی تعلیم حاصل کرتے ہوئے معاشی طور پر خود مکتفی ہونا چاہئے انہوں نے خود اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ نا مساعد حالات میں بلند عزائم کے ساتھ انہوں نے آئی اے ایس کی تعلیم حاصل کی انہوں نے اردو فیسٹیول میں موجود ذائد از پانچ سو اردو داں طلباء وطالبات سے عہد لیا کہ وہ بھی آئی اے ایس تک تعلیم حاصل کریں گے انہوں نے کہا کہ ہر نوجوان کم از کم سو لوگوں کو پڑھنا سکھائے۔ جو محنت سے پڑھائی کرتے ہیں انہیں اپنی منزل مقصود حاصل ہوتی ہے ۔ لڑکیوں کی کافی تعداد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک لڑکی کی تعلیم ایک خاندان کی تعلیم ہوتی ہے۔ انہوں نے اردو کی عالمی مقبولیت پر مبارک باد دی اور میر و غالب کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اردو شاعری میں جو خوشی اور غم کے جذ بات فنکاری سے بیان ہوئے ہیں انہیں پڑھنے اور سننے کا الگ ہی مزہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اقلیتوں کے لیے اقامتی اسکول کھول رہی ہے نظام آباد میں 12 اقامتی اسکول قائم ہورہے ہیں ان میں اپنے نو نہالوں کو داخلہ دلوائیں. جناب نصیرالدین صاحب سابق ایگزیکٹو کونسل ممبر تلنگانہ یونیورسٹی نے بہ طور مہمان اعزازی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اردو نہ صرف زبان ہے بلکہ ہماری تہذیب ہے اردو کا ماضی بھی شاندار اور حال اور مستقبل بھی شاندار رہے گا انہوں نے کہا کہ شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی اپنے قیام سے ہی فروغ اردو کے کام کر رہا ہے اور اردو فیسٹیول کے کامیاب انعقاد سے نئی نسل تک اردو پہنچ رہی ہے انہوں نے کہا کہ اردو کو سرکاری سرپرستی دی جائے سرکاری محکموں میں مترجمین کا تقرر کیا جائے اپنے بچوں کو اردو پڑھائی جائے. انہوں نے شعبہ اردو کو اردو فیسٹیول کے انعقاد پر مبارکباد دی. اور شعبہ کے اساتذہ ڈاکٹر اطہر سلطانہ ڈاکٹر موسیٰ اقبال ڈاکٹر گل رعنا اور ڈاکٹر محمد عبدالقوی کی اور ضلع نظام آباد کے اردو لیکچررز اور طلبا کو اس کامیاب اردو فیسٹیول کے انعقاد پر مبارک باد پیش کی۔ وائس چانسلر تلنگانہ یونیورسٹی پروفیسر پی سامبیا اور رجسٹرار پروفیسر جئے پرکاش نے کہا کہ اردو دلوں کو جوڑنے والی گنگا جمنی تہذیب کی علمبردار زبان .شعبہ اردو کی سرگرمیاں یونیورسٹی کے لئے باعث فخر ہیں۔قبل ازیں شعبہ اردو کی طالبات نے ترانہ اقبال پیش کیا۔ ڈاکٹر اطہر سلطانہ صدر شعبہ اردو نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر اطہر سلطانہ صدر شعبہ اردو کی دو اردو تصانیف سفینہ ادب اور تاثیر و تنقید کا ضلع کلکٹر محترمہ یوگیتا رانا اور دیگر مہمانوں کے ہاتھوں رسم اجرا انجام دیا گیا۔ ڈاکٹر موسی اقبال اسسٹنٹ پروفیسر اردو و کنوینر اردو فیسٹیول نے شکریہ ادا کیا. شعبہ اردو کی جانب سے ضلع کلکٹر نظام آباد محترمہ یوگیتا رانا اور دیگر مہمانوں کو مومنٹو پیش کیا گیا. اس کے فوری بعد تحریری تقریری تاثراتی تحریر ادبی کوئز بیت بازی صرف ایک منٹ اور ادبی کوئز کے مقابلے منعقد ہوئے. مقابلوں کے کنوینرس ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی. ڈاکٹر محمد ناظم علی ڈاکٹر گل رعنا. ڈاکٹر محمد عبدالقوی. ڈاکٹر صفدر عسکری. محترمہ شمیم سلطانہ محمد عبدالرحمن تھے. ججز کے فرائض جناب جمیل نظام آبادی جناب کبیر احمد شکیل ڈاکٹر قیصر محمد تلنگانہ یونیورسٹی ڈاکٹر عسکری صفدر پرنسپل آرمور ڈگری کالج نے انجام دئے.تحریری مقابلے کا عنوان ’’ ہندوستان کا بدلتا نظام اور دور حاضر رکھا گیا ۔ اس مقابلے میں سمرین بیگم کیر ڈگری کالج اول۔فرحت انجم واسو ڈگری کالج دوم اور نصرت ناز آزان ڈگری کالج سوم انعام کے حق دار قرار پائے۔تاثراتی تحریر مقابلے میں فرزانہ بیگم گری راج کالج اول ‘سفینہ گورنمنٹ ۔ڈگری کالج بودھن دوم اور اسما خانم آرکے کالج سوم انعام کے حق دار قرار پائے۔ تقریری مقابلے میں توصیف رہبر گری راج کالج اول ‘ صالحہ زین کیر ڈگری کالج دوم اور عبدالحفیظ گری راج کالج سوم انعام کے حق دار قرار پائے۔نظم خوانی مقابلوں میں گلناز فاطمہ کیر ڈگری کالج اول۔شاکر خان گری راج کالج دوم اور قدسیہ جبین واسو ڈگری کالج سوم انعام کے حق دار قرار پائے۔ادبی کوئیز میں وجئے سائی ڈگری کالج ٹیم اول گری راج کالج دوم اور تلنگانہ یونیورسٹی کی ٹیم سوم انعام کی حق دار قرار پائی۔ صرف ایک منٹ مقابلے میں گری راج کالج کے محمد حفیظ اور معراج بیگم اول اور توصیف رہبر و شاکر خان گری راج کالج دوم رہے بیت بازی مقابلہ گری راج کالج کی ٹیم نے جیتا دوسرے نمبر پر کیر کالج اور تیسرے نمبر پر یشودھا کالج کی ٹیمیں رہیں۔ اردو فیسٹیول کے اختتام پر کامیاب طلباء و طالبات میں پروفیسر جئے پرکاش رجسٹرار کے ہاتھوں انعامات تقسیم کئے گئے.ان مقابلوں میں معاون کنوینرس کے طور پر مصطفی عرفات‘ محترمہ شمیم سلطانہ‘ عبداللہ قریشی‘ مریم بیگم‘ آمنہ بیگم ‘تنویر لیکچررز اور شعبہ اردو کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا۔