قلم کاروں کی اردو تخلیقات کی اشاعت کیلئے جزوی مالی اعانت –
ڈائرکٹر / سکریٹری اردو اکیڈیمی تلنگانہ پروفیسر ایس اے شکور کا بیان
حیدرآباد ۔ 12 ۔ جنوری : ( راست ) : تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کی جانب سے قلم کاروں کی سال 2014 کی اردو تخلیقات کی اشاعت کے لیے جزوی مالی اعانت کی جارہی ہے ۔ پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر / سکریٹری تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی نے اس سلسلہ میں ایک صحافتی بیان جاری کیا ہے جس میں اردو کے قلم کاروں سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ اپنی تخلیقات کے مسودات 5 فروری تک صدر دفتر اردو اکیڈیمی حج ہاوز چوتھی منزل نامپلی میں داخل کردیں ۔ ڈائرکٹر / سکریٹری پروفیسر ایس اے شکور نے اپنے صحافتی بیان میں اس اسکیم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مسودہ بعد طباعت 1/8 ڈیمی سائز کے 96 صفحات پر اور 1/16 کراؤن سائز کے 112 صفحات پر مشتمل ہونا چاہئے ۔ اگر کوئی کتاب مرتب کی گئی ہو تو اس کا مقدمہ کم از کم 20 صفحات پر مشتمل ہو ۔ مخطوطات پر تدوین کی صورت میں 30 صفحات پر مشتمل سیر حاصل تبصرہ بھی اس میں شامل ہونا چاہئے ۔ پروفیسر ایس اے شکور نے کہا کہ مالی اعانت کے لیے درخواست سادہ کاغذ پر دی جاسکتی ہے ۔ درخواست گذار درخواست کے ساتھ میں اپنے آئی ڈی پروف کی فوٹو کاپی اور ایک عدد پاسپورٹ سائز فوٹو بھی داخل کریں ۔ ادیب / شاعر / مرتب کے بائیو ڈاٹا اور مسودہ کی نقل (Xerox) خوش خط یا ڈی ٹی پی کی کاپی داخل کریں ۔ پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ داخل کردہ مسودہ واپس نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ درخواست میں کتاب کا جو عنوان اور جو موضوع درج کیا گیا ہے وہی تفصیلات کتاب پر بھی درج ہونی چاہئیں ۔ موضوع اور عنوان میں تبدیلی قابل قبول نہیں ہوگی