نوجوان مولانا آزاد کی شخصیت کو مشعلِ راہ بنائیں
ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری کالج محبوب نگر میں
قومی یوم تعلیم سے ڈاکٹر جی یادگیری کا خطاب
محبوب نگر(راست) نسل نو کو مولانا ابولکلام آزاد کی تعلیمات،نظریہ اور افکار سے واقف کروانا وقت کا اولین تقاضہ ہے مولانا آزاد ایک سیکولر شخصیت کا نام تھاانہوں نے ملک کی آزادی میں گاندھی جی اور جواہر لال نہرو کے ساتھ ملکرآزادی کی لڑائی لڑی تھی اور اس سلسلہ میں انھیں قید و بند کی صوبتیں برداشت کرنی پڑھی،مولانا آزادنے آخر وقت تک ملک کی سلامتی اور قومی یکجہتی کیلئے جدوجہد کی ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر جی یاد گیری پرنسپل ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری کالج محبوب نگر نے کالج میں منعقدتقریب ’’ قومی یوم تعلیم ‘‘سے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تعلیمی ترقی کیلئے بحیثیت وزیر تعلیم مولانا آزاد کی خدمات ناقابل فراموش ہیں-
آج ہمارا تعلیمی نظام مولانا آزاد کے قائم کردہ اصولوں پر منحصر ہے ۔انہوں طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ مولانا آزاد کو اپنا رول ماڈل بنائیں اور ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کریں۔قبل ازیں ڈاکٹرعزیز سہیل لیکچرار نظم ونسق عامہ نے ’’مولا نا آزاد ایک متنوع ‘‘شخصیت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا آزاد بیک وقت انشاء پر داز،جادو بیان خطیب،بے باک صحافی،بہترین سیاست داں،مفسر قران تھے۔ہندوستانی مسلمانوں میں انہوں نے حب الوطنی کے جذبہ کو فروغ دیا۔ مولانا آزاد کی شخصیت خواب غفلت کی سیہ رات میں مثلِ شمع فروزاں کی تھی مولانا آزادکی تصانیف کو اردو ادب میں غیر معمولی شہرت حاصل ہوئی مولانا آزاد بیک وقت بلند پایہ انشا پر داراز جیدعالم، مدبر،نامور سیاست دان بے باک صحافی اور ایک مجاہد آزادی تھے ان کی شخصیت میں ہمہ جہت پہلووں کی نشاندہی ہوتی ہے۔انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ مولانا آزاد کی شخصیت کی طرح اپنی شخصیت کی تعمیرکریں اور کسی مخصو ص شعبہ کیلئے اپنے آپ کو تیار کریں ۔اس موقع پر شیخ شجاعت علی لیکچرارکامرس،عارفہ جبین لیکچرار تاریخ،آفرین سلطانہ لیکچرار معاشیات،واجدہ بیگم لیکچرار سیاسیات نے بھی خطاب فرمایا۔آفرین بیگم نے نظامت کے فرائض بحسن خوبی انجام دئے۔طلبہ کی جانب سے محمد عظیم ،تسمیہ کوثر ،ہاجرہ،سلمہ ،آمنہ،سیدہ فرحین،آمرین ،عبدالقیوم عتیق نے بھی خطاب کیا۔ ’’میں آزاد ہوں ‘‘کے عنوان سے مولانا آزادکے رول ماڈل کے طور پر محمد آصف نے تقریر کی۔پروگرام کے آغازپر محی النساء،طہورہ،آفرین نے ترانہ ہندی پیش کیا ۔پر وگرام کا اختتام ناظرین کے شکریہ پر ہوا۔ اس موقع پر طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔
شعبہ نشرو اشاعت