اقبال کے فکری سرمایے کو نئی نسل تک منتقل کرنا وقت کی اہم ضرورت
اقامتی جونیر کالج نظام آباد میں یوم اقبال تقریب
ڈاکٹرمحمد اسلم فاروقی کا خطاب
نظام آباد(9نومبر۔ ای میل) اقبال کی شاعری اور ان کی فکر و فلسفہ ایک اہم سرمایہ ہے جس سے استفادہ کرنے اور انسانیت کی تعمیر کے لیے اسے آنے والی نسلوں تک منتقل کرنا وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔ ایک ایسے دور میں جب کہ سرمایہ پرستی اور مادہ پرستی عام ہے۔ اقدار ٹوٹ رہی ہیں۔ نوجوان شراب نوشی‘انٹرنیٹ اور سیل فون کی لعنتوں سے کردار کشی کے مرتکب ہورہے ہیں اس وقت اقبال کی شاعری کے پیغام‘خودی‘مرد مومن‘فلسفہ عشق‘شاہین صفت زندگی اور حرکت و عمل کے اختیار کرنا اور نئی نسل کو اس پیغام سے راغب کرنا ہی اقبال کی شاعری کا اہم پیغام ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی صدر شعبہ اردو گری راج کالج نے اقامتی جونیر کالج ناگارام نظام آباد نے طلبا اور اساتذہ کے لیے منعقدہ یوم اقبال تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ ڈاکٹر محمد اسلم فارقی نے کہا کہ وقت کی قدر کے اس تیز رفتار دور میں جب کہ پل پل میں دنیا میں انقلابی تبدیلیاں واقع ہورہی ہیں ہم139سال قبل پیدا ہونے والے ایک شاعر ‘مفکر کو کیوں یاد کرنے پر مجبور ہیں ۔ماہ نومبر کو ہندوستان کی تین اہم شخصیات اقبال‘ابوالکلام آزاد اور پنڈت جواہر لال نہروکے یوم پیدائش سے مناسبت ہے۔ زندہ قوموں کی نشانی ہوتی ہے کہ وہ اپنے اسلاف کے کارناموں کو یاد کرتے ہیں اور ان کے چھوڑے ہوئے پیغام پر اپنی زندگی مثالی بناتے ہیں اور زندگی میں ایسے کوئی کام کرجاتے ہیں جس سے آنے والی نسلوں کو فائد ہ پہونچے۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے اقبال کی زندگی کے واقعات اور کلام کے انتخاب کو پیش کرتے ہوئے نوجوان طلبا کی رہنمائی کی۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کو میر حسن جیسے استاد نصیب ہوئے تھے۔ آج وہ طالب علم خوش قسمت ہیں جوطلباکی کردار سازی کریں۔ اقبال نے ابتدا میں بچوں کے لیے نصیحت آموز نظمیں کہیں۔ ان کی بچے کی دعا ہر بچے کی زندگی کاحصہ ہونا چاہئے۔ بچوں کے لیے نظموں میں حرکت و عمل کا پیغام ہے۔ اقبال کے فلسفہ خودی سے انسان انسانیت کی معراج پر پہونچ جاتا ہے جہاں وہ اللہ کا پسندیدہ بندہ بنتا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے اطاعت کی اعلی مثال پیش کی اور وہ اللہ کے پسندیدہ بندے بن گئے۔اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے حرکت وعمل کا پیغام دیا ہے۔ اقبال کا شاہین آج کے بچوں سے تقاضہ کرتا ہے کہ وہ زندگی میں اونچے عزائم رکھیں اور اسے حاصل کرنے کے لیے یقین محکم اور عمل پیہم سے کامیابی کی منزلیں طے کریں۔ اقبال کی وطن پرستی پر مبنی نظمیں ہمیں حب وطن کا سبق دیتی ہے۔ اقبال کا پیغام مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا سے ہندوستان اور ساری دنیامیں قومی یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔ اقبال کی ساری شاعری قرآن و حدیث کی تفیسر ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ موجودہ دور کے اساتذہ بیت بازی‘مضمون نویسی کے مقابلے منعقد کرتے ہوئے اقبال کے پیغام کو بچوں تک پہونچائیں۔ اور اقبال کے منتخب اشعار کو لکھنے اس پر پینٹنگ کرنے اور اسے ڈرامائی شکل دینے کے پروگرام کریں۔ قبل ازیں محمد عبدالبصیر لیکچرر ار اردو نے ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی کا تعارف پیش کیا کہ وہ فروغ اردو اور اردو کو ٹیکنالوجی سے جوڑنے کا کام کر رہے ہیں۔پرنسپل کالج جناب خواجہ معین الدین صاحب نے کہا کہ اقبال جیسے شاعر صدیوں میں ایک پیدا ہوتے ہیں۔ اقبال کی شاعری صالح ادب کی اعلیٰ مثا ل ہے۔ انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ کلام اقبال سے استفادہ کریں اور ایک کامیاب انسان بنیں۔ کالج کے طلبا نے تلاوت قران اور نعت شریف پیش کی۔ اس تقریب میں اردو اور انگلش میڈیم کے لیکچررز نے شرکت کی۔