دارالترجمہ جامعہ عثمانیہ ۔ از بدر شکیب
سرگزشتِ جامعہ عثمانیہ ‘‘ بدر شکیب صاحب کی اہم تصنیف ہے ۔’’
یہ کتاب 1971 میں شائع ہویٔ جس کے ناشر بزم طلبا قدیم نظام کالج مدراس یونیورسٹی ہیں۔
دارالترجمہ جامعہ عثمانیہ اسی کتاب کا ایک اہم مضمون ہے۔ اردو کی نئی نسل اس حقیقت سے
نا واقف ہے کہ جامعہ عثمانیہ کو قائم کرنے میں کس قدر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا
کیوں کہ جامعہ کے تمام کورسس اردو ذریعہ تعلیم میں رکھے گئے۔ادب‘طب‘انجینرنگ‘قانون‘سائینس
اور دیگر سماجی علوم کی کتابیں اردو میں تیار کی گئیں تاکہ طلبا کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
اس کے لیے ایک دارلترجمہ قائم کیا گیا۔اس کی تفاصیل اس مضمون میں پیش کی گئی ہیں۔
امید کہ یہ مضمون پسند کیا جاے گا۔
۲ thoughts on “دارالترجمہ جامعہ عثمانیہ ۔ از بدر شکیب”
مجھے یہ کتاب چاہیے
بہت بہترین معلوماتی مضمون ہے۔
اِس موضوع پر مزید معلومات کی ضرورت ہے
ایسی کتابوں کی, ایک فہرست