محبوب نگرکے ایم وی ایس کالج اوراین ٹی آرکالج میں ڈاکٹرعابد معزکے توسیعی لیکچر

Share

Extension توسیعی لیکچر
محبوب نگر کے ایم وی ایس کالج اوراین ٹی آر کالج میں
ڈاکٹرعابد معز کے توسیعی لیکچر

رپورٹ:ڈاکٹرعزیزسہیل

موٹاپا نوجوانوں میں بڑھتا ہوا رحجان،احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ
ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری کالج (خودمختار) محبوب نگرمیں ڈاکٹر عابد معزکا خطاب

محبوب نگر(راست)فاسٹ فوڈ اور سافٹ ڈرنکس موجودہ دور کی سوغات ہے جن سے فائد کم اور نقصان زیادہ ہوتا ہے لہذا نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ ان چیزوں سے دور رہیں اور ان کے متبادل کے طور پر پھل اور ترکاریوں کا استعمال زیادہ کریں ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عابدمعز طبیب و ماہر تغذیہ نے ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری کالج میں منعقدہ ہیلت کلب کے توسیعی لیکچر بعنوا ن ’موٹاپاعوامی صحت کااہم مسئلہ‘ سے کیا

انہوں نے مزید کہا کہ موٹا پا یعنی جسمانی وزن میں صحت متاثر ہونے کی حد تک اضافہ ہوناہے ،موٹاپا عالمی وبا کی شکل اختیار کر گیا ہے،موٹاپا جسمانی امراض کے علاوہ نفسیاتی ،سماجی اور معاشرتی مسائل کا باعث بنتا جارہا ہے اس لیے ماہرین وزن کم کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔انہوں نے جسمانی وزن کم کرنے کے طریقوں پر تفصیل سے گفتگو کی اور طلبہ کو موٹاپے کے علاج اور روک تھام کے طریقوں سے واقف کروایا۔ ڈاکٹر جی یادگیری پرنسپل نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ موجودہ دور میں حفظان صحت پر خصوصی توجہہ کی ضرورت ہے آئے دن نئے نئے امراض میں اضافہ ہورہاہے ضرورت اس بات کی ہے کہ طلباء وطالبات اپنے ماحول کو بہتر بنائیں اور صاف ستھرا ماحول کو فروغ دیں تاکہ ہم ایک صحت مند زندگی گزار سکیں۔قبل ازیں آمنہ ممتاز جہاں اسسٹنٹ پروفیسر باٹنی و انچارچ ہیلت کلب نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ساتھ ہی ہیلت کلب کی جانب سے طلباء و طالبات کیلئے انجام دی جانے والی سرگرمیوں پر روشنٰ ڈالی۔ ڈاکٹر عزیز سہیل لیکچرارنظم ونسق عامہ نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر کیشو راؤ وائس پرنسپل ،شوکت فہیم این آر آئی، قمر جہاں اسسٹنٹ پروفیسر باٹنی نے خطاب فرمایا۔اس پرگرام کا اختتام ممتازجہاں کے شکریہ پر ہوا۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں طلباء و طالبات شریک تھیں۔
 Lectures توسیعی لیکچر

طنزو مزاح کی مقبولیت میں اضافہ۔ میعار میں گراوٹ تشویشناک
این ٹی آرگورنمنٹ ڈگری کالج محبوب نگرمیں ڈاکٹر عابد معزکا خطاب

محبوب نگر(راست) اکیسویں صدی ٹکنالوجی اور سوشیل میڈیا کی صدی ہے اردو ادب بھی جدید رحجانات اور تجربوں سے دوچار ہے ایسے میں اردو طنز و مزاح کی مقبولیت میں کافی حدتک اضافہ ہو ہے لیکن دوسری جانب اس کے میعار میں بہت حدتک کمی آئی ہے ضرورت ہے کہ اس کے میعار میں اضافہ کی کوشش کی جائے ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عابدمعزطنز و مزاح نگار نے شعبۂ اردو این ٹی آر گورنمنٹ ڈگری کالج محبو ب نگر میں منعقدہ توسیعی لیکچر بعنوا ن اکیسویں صدی میں طنز ومزاح کے عنوان سے کیا انہوں نے مزید کہا کہ یوں تو ہر دور میں طنز و مزاح مقبول رہا ہے لیکن وقت کے ساتھ اس کی مقبولیت اور قبولیت میں مستقل اضافہ ہورہا ہے پچھلے دو دہائیوں میں طنز و مزاح کی شہرت بہت زیادہ بڑھی ہے جبکہ عام زندگی میں ادب کی اہمیت کم ہوتی دیکھی گئی ہے،لوگ طنز و مزاحیہ ادب زیادہ پسند کرنے لگے ہیں حسِ مزاح کو چھٹی حس قرار دیا جارہا ہے،ہنسی کو علاج غم بتایا جارہا ہے،مزاح کو ذہنی الجھن کا علاج کہا جارہا ہے ۔انہوں نے طالبات کو مشورہ دیاکہ اعلی تعلیم کیلئے اپنی مادری زبان کو ذریعہ بنائیں اور اردو کے فروغ کیلئے کوشش کریں تاکہ ادب واخلاق کا اعلی میعارقائم رہیں۔ڈاکٹر نندا کیشوروائس پرنسپل نے اپنے صدارتی خطاب میں طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ نظم وضبط کو اپنے اندر برقرار رکھیں علم کے حصول میں سنجیدہ جدوجہد کریں اور سخت محنت اور سعی سے اپنے مستقبل کو کامیاب بنائیں۔مہمان اعزازی چچا پالموری نے اپنے مزاحیہ کلام سے خوب داد وصول کی سامعین کو محظوظ کیا۔ قبل ازیں ڈاکٹر حمیرا سعید صدر شعبہ اردو نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔ ڈاکٹر عزیز سہیل لیکچرارنظم ونسق عامہ ایم وی ایس کالج نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر عبدالرشیداکیڈیمک کوادنیٹر ،شوکت فہیم این آر آئی نے بھی خطاب فرمایا۔اس پرگرام کا اختتام ڈاکٹر حمیرا سعید کے شکریہ پر ہوا۔

Share
Share
Share