جب باپ مر جاتا ہے تو سب اجنبی کیوں ہو جاتے ہیں
مرسلہ : وقار احمد
نورخاں بازار ۔ حیدرآباد۔ دکن
معصوم سا بچہ مسجد ایک طرف بیٹھا پورے انہماک سے ہاتھ اٹھا کر اپنے رب سے نہ جانے کیا مانگ رہا تھا – یہ خشوع تو عمر کے آخری حصے میں بھی کسی کسی کو نصیب ہوتا ہے جو الله نے اسکی جھولی میں ابھی سے ڈال دیا تھا – لباس پیوند زدہ تھا مگر نہایت صاف ستھرا – اسکے ننھے ننھے سے گال آنسووں سے بھیگ چکے تھے – بہت لوگ اسکی طرف متوجہ تھے اور وہ بالکل بے خبر اپنے رب سے باتوں میں لگا ہوا تھا – جیسے ہی وہ اٹھا , میں نے بڑھ کے اسکا ننھا سا ہاتھ پکڑا –
” کیا کیا مانگا الله سے ”
میں نے پوچھا
” میرے ابا فوت ہو گئے ہیں انکے لئے جنت , میری ماں روتی رہتی ہے انکے لئے صبر , میری بہن ماں سے چیزیں مانگتی ہے اسکے لئے پیسے ”
” تم سکول جاتے ہو ” میرا سوال ایک فطری سا سوال تھا –
” ہاں جاتا ہوں ”
"کس کلاس میں پڑھتے ہو ”
” نہیں انکل پڑھنے نہیں جاتا , ماں چنے دیتی ہے وہ سکول کے بچوں کو بیچتا ہوں – بہت سارے بچے مجھ سے چنے خریدتے ہیں – ہمارا یہی کام دھندہ ہے ” بچے کا ایک ایک لفظ میری روح میں اتر رہا تھا –
” تمہارا کوئی رشتہ دار ”
میں نہ چاہتے ہوے بھی پوچھ بیٹھا
” پتہ نہیں – ماں کہتی ہے غریب کا کوئی رشتہ دار نہیں ہوتا – ماں جھوٹ نہیں بولتی نا انکل – پر مجھے لگتا ہے میری ماں کبھی کبھی جھوٹ بولتی ہے – جب ہم کھانا کھاتے ہیں ہمیں دیکھتی رہتی ہے – جب کہتا ہوں ماں آپ بھی کھاؤ , تو کہتی ہے میں نے کھا لیا تھا – اسوقت لگتا ہے جھوٹ بولتی ہے ”
” بیٹا اگر تمھارے گھر کا خرچہ مل جاے تو پڑھو گے ”
” نہیں بالکل نہیں ”
” کیوں”
” پڑھنے والے غریبوں سے نفرت کرتے ہیں انکل – ہمیں کسی پڑھے ہوۓ نے کبھی نہیں پوچھا – قریب سے گزر جاتے ہیں ”
میں حیران بھی تھا اور شرمندہ بھی –
” روز اسی مسجد میں آتا ہوں , کبھی کسی نے نہیں پوچھا – یہ سب نماز پڑھنے والے میرے ابا کو جانتے تھے – مگر ہمیں کوئی نہیں جانتا – ”
بچہ زار و قطار رونے لگا
” انکل جب باپ مر جاتا ہے تو سب اجنبی کیوں ہو جاتے ہیں
میرے پاس بچے کے کسی سوال کا جواب نہیں تھا – ایسے کتنے معصوم ہونگے جو حسرتوں سے زخمی ہیں –
آپ اپنے مال ميں ايتام كا خيال ركهئے ان كے سر پر شفقت كا هاتھ پھیرتے رهيں. تعليمي ميدان ميں ان كي كفالت كیجئے تاكه ميدان محشر ميں نبي اكرم كي صحبت نصيب هوسكے.
One thought on “جب باپ مر جاتا ہے تو سب اجنبی کیوں ہو جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وقاراحمد”
وقار احمد کا مراسللہ دیکھا اس میں بہت سی باتیں سہی نہیں ہیں باپ مرنے کے بعد میں بچوں کو ماں پالتی ہے ماں مرنے کی بعد باپ نہیں پالتا۔ مسجد کے پاس کوئی نہی پوچھتا یہ بھی غلط ہے کوئی کچھ بھی دیتا ہوگا ۔ عطااللہ