اردومیں سائنسی وسائل
مصنفین کی ڈائرکٹری اور کتابیں
مرتبین : ڈاکٹرعبدالمعزشمسی
اسعد فیصل فاروقی
ڈاکٹرعابد معز
انجمن فروغ سائنس کے قیام کا ایک اہم مقصد اردو عوام میں سائنسی شعور بیدار کرنے اور سائنسی علوم عام کرنے کے لیے اردو سائنسی یا معلوماتی ادب تخلیق کرنے والے ادیبوں، مصنفین، مؤلفین اور مترجمین کو یکجا کرنا اور اردو زبان کے سائنسی وسائل کو اکٹھا کرنا بھی ہے ۔ اردو میں معلوماتی ادب تخلیق کرنے والے جب آپس میں رابطہ کریں گے اور اردو زبان میں موجود سائنسی وسائل کے بارے میں واقف ہوں گے تو اردو داں طبقے میں سائنسی خواندگی میں اضافہ کرنے کا کام زیادہ آسان اور مربوط ہوگا۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے اردو ماہنامہ سائنس کے اجرا سے سنہ 1994ء میں اس سلسلہ کی کوششوں کا آغاز کردیا تھا۔ ماہنامہ سائنس کے ذریعہ اردو سائنسی ادیب ایک دوسرے سے متعارف ہونے اور نئے لکھنے والے بھی سامنے آنے لگے۔ ان کی کو ششوں سے نہ صرف اردو میں نوجوان سائنس لکھنے والوں کی ایک ٹیم تیار ہوئی بلکہ مدارس کے طلباء کو بھی سائنسی مضامین کی جانب متوجہ کیا ۔
ڈاکٹر عبدالمعز شمس نے سوچا کہ سائنسی ادب تخلیق کاروں کا باضابطہ تعارف اور ان کی کاوشوں کا برسرعام تذکرہ ہونا چاہیے۔ انھوں نے سفیرانِ سائنس کے عنوان سے ماہنامہ سائنس میں ہر مہینہ ایک اردو سائنسی ادیب کے متعلق مضمون لکھنے کے ساتھ ان کی ایک تحریر پیش کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔ سفیرانِ سائنس میں اب تک 33اردو سائنسی ادیبوں کا تعارف اور ان کا تذکرہ ہوچکاہے۔
دیڑھ دو سال پہلے اردو سائنسی تخلیق کاروں کو خیال آیا کہ ہماری ملاقاتیں بھی ہونی چاہئیں۔ سال میں کم سے کم ایک مرتبہ ہم مل بیٹھیں اور سرجوڑکر مختلف مسائل پر غور کریں۔ اس خیال کو عملی جامہ بھی ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے پہنایا اور پہلی اردو سائنس کانگریس 20 اور 21 مارچ2015ء کو نئی دہلی میں منعقد کی جس میں ملک کے مختلف مقامات سے پچیس سے زائد سائنسی ادیبوں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے موقع پر تجرباتی طور پر ایک مختصر سائنس کے اردو مصنفین کی ڈائرکٹری تیار کرکے تقسیم کی گئی جس میں 32 سائنسی ادیبوں کے متعلق مختصر معلومات اور ان کے پتے، ٹیلی فون نمبر اور ای میل درج تھے۔ شرکا سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنا اور دوسرے اردو سائنسی تخلیق کاروں کے بارے میں معلومات ارسال کریں تاکہ اس ڈائرکٹری کی اشاعت عمل میں لائی جاسکے۔ ساتھ میں اس ڈرافٹ کی تصحیح اور تبدیلیوں کی نشاندہی کرنے کی گزارش بھی کی گئی تھی۔
پہلی اردو سائنس کانگریس کے اختتام پر ڈاکٹر عبدلمعز شمس نے اپنے دوستوں پروفیسر ظفر احسن اور اسعد فیصل فاروقی کے ہمراہ دوسری اردو سائنس کانگریس کو علی گڑھ میں منعقد کرنے کی پیش کش کی جسے حاضرین نے بخوشی قبول کرلیا۔ دوسری اردو سائنس کانگریس کے موقع پر اردو سائنسی مصنفین کی ڈرافٹ ڈائرکٹری کو کتابی شکل میں شایع کرانے کا ارادہ ہوا۔ احباب نے مشورہ دیا کہ اس کتاب میں مصنفین کی ڈائرکٹری کے ساتھ اردو سائنسی کتابوں کو بھی شامل کیا جائے اور ان دوسرے وسائل کا بھی ذکر ہونا چاہیے جو اردو میں سائنسی اور معلوماتی ادب تخلیق کرنے میں معاون ومددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ یوں اردو سائنسی مصنفین کی ڈائرکٹری کا دائرہ کار وسیع ہوااور اس کتاب کا نیا نام ’اردو میں سائنسی وسائل‘ تجویز کیا گیا اور دوسری اردو سائنس کانگریس، علی گڑھ، 20اور 21فروری، 2016ء کی سوغات کے طور پر یہ کتاب آپ کے ہاتھوں میں ہے۔
اردو میں سائنسی وسائل کے دو حصّے ہیں۔ پہلے حصّہ میں اردو سائنسی ادیبوں اور تخلیق کاروں کی ڈائرکٹری پیش کی گئی ہے ۔ اس ڈائرکٹری میں 47 اردو سائنسی مصنفین شامل ہیں جنھیں حروف تہجی سے ترتیب دیا گیا ہے۔ اردو سائنسی تخلیق کاروں کے متعلق مختصر معلومات کے ساتھ ان سے رابطہ کی تفصیلات دی گئیں ہیں۔ اس موقع پر یہ وضاحت ضروری ہے کہ یہ ڈائرکٹری کسی صورت مکمل نہیں ہے اور نہ ہی ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔ ہم سبھی اردو سائنسی ادیبوں اور تخلیق کاروں تک پہنچ نہیں پائے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ بعض لوگوں کا وقت پر ہم سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ اس لیے ہم اس کتاب کے ذریعہ اردو سائنسی ادیبوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ڈائرکٹری کے آخر میں دیے گئے فارم پُرکرکے تصویر کے ساتھ کسی مرتب کے پاس ارسال کریں تاکہ نئے ایڈیشن میں انھیں شامل کیاجاسکے۔
پچھلے سال کی ڈرافٹ ڈائرکٹری میں شامل دو اہم اور ممتاز سائنسی ادیب ڈاکٹر محمد عبدالمجید خان، ماہر نفسیات اور درس وتدریس سے وابستہ استاد محترم غلام کبریا خان شبلی ہمارے درمیان نہیں رہے۔ اللہ تعالی مرحومین کی مغفرت فرمائے، آمین۔
دوسرے حصّہ میں اردو سائنسی کتابوں کے متعلق بہت ہی مختصر معلومات دی گئی ہیں۔ اس حصّہ کو ایک قسم کا اردو سائنسی کتابوں کا کیٹیلاگ کہا جاسکتا ہے۔ کتاب کے سرورق کا عکس دیا گیا ہے۔ کتاب کے نام کے ساتھ مصنف، مؤلف ، مترجم یا مرتب کے نام تحریر کئے گئے ہیں۔ صفحات، سنہ اشاعت اور قیمت بھی تحریر کی گئی ہیں۔ ناشر اور ملنے کا پتا دیا گیا ہے۔ اگر کوئی کتاب حاصل کرنا چاہتا ہے تو اس پتے پر رابطہ کرسکتا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کتاب کس موضوع سے تعلق رکھتی ہے۔ ہم کتابوں کو موضوعات یا مصنفین لے لحاظ سے ترتیب دے کر پیش کرنا چاہتے تھے لیکن اس کام کے لیے وقت درکار تھا۔ دوسرے ایڈیشن میں کتابوں کو بہتر طریقے سے پیش کیا جاسکتا ہے۔
ہم نے کتابوں کی فہرست میں آزادی کے بعد شایع ہونے والی کتابوں کو شامل کیا ہے۔ آزادی سے پہلے کی کتابوں کو کسی دوسرے وقت اکٹھا کیا جاسکتا ہے۔
ہمارا مقصد ان کتابوں کو جمع کرنا ہے جو عوام الناس میں سائنس فہمی اور سائنسی علوم کوعام کرنے کی غرض سے لکھی گئی ہیں۔ اس لیے ہم نے فہرست سازی میں کورس یا نصابی کتابوں کو جگہ نہیں دی ہے۔ یہ کام باقی ہے۔ کوئی چاہے تو انجمن فروغ سائنس کے لیے نصابی کتابوں کی فہرست سازی کا کام کرسکتا ہے۔
جس طرح اردو مصنفین کی ڈائرکٹری کے متعلق ہم نے کہا کہ یہ آغاز ہے اور یہ کام کسی صورت مکمل نہیں ہے، یہی بات ہم اردو سائنسی کتابوں کے متعلق بھی کہتے ہیں۔ کتابوں کی یہ فہرست نہ ہی مکمل ہے اورنہ ہی آخری ہے۔ ہم نے ان کتابوں سے فہرست سازی کے کام کا آغاز کیا ہے جو ہمارے (مرتبین) پاس تھیں یا ہم احباب سے مستعار لے سکتے تھے۔
کتابوں کی فہرست تیار کرتے وقت ہمیں خیال آیا کہ انجمن فروغ سائنس ان کتابوں کا اپنے یہاں ذخیرہ کرکے مختلف موقعوں پر نمائش کا اہتمام بھی کرسکتی ہے۔ اس لیے ہم اردو سائنسی کتابوں کے مصنفین اور ناشرین سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنی کتابوں سے متعلق ہمیں مطلع فرمائیں اور ان کے حصول کو ممکن بنائیں۔
ایک اہم بات یہ بتانی ہے کہ مصنفین کی ڈائرکٹری اور کتابوں کی فہرست کو ہم نے بہت احتیاط کے ساتھ تیارکیا ہے۔ اس کے باوجود بھول چوک اور غلطی کا امکان رہتا ہے۔ اگر کسی بات کی تفصیل دینے میں کوتاہی ہوئی ہے یا کوئی نمبر غلط تحریر ہوگیاہے تو ہم معذرت خواہ ہیں۔ آپ سے درخواست ہے کسی بھی کی کمی بیشی کے متعلق مطلع فرمائیں۔ آئندہ ایڈیشن میں اس کی تلافی کرلی جائے گی۔
مرتبین اپنا یہ اولین فرض تصور کرتے ہیں کہ تمام اردو سائنسی تخلیق کاروں کا فرداً فرداً شکریہ اداکریں۔ آپ حضرات کے تعاون سے یہ کام ہوسکا ہے اور ہم آپ کے ممنون ہیں۔کتاب کا معنی خیز ٹائٹل ڈاکٹر ریحان انصاری نے اپنی بے پناہ مصروفیت میں سے وقت نکال کر تیار کیا ہے۔ جناب سید عبدالباسط شکیل نے ھدیٰ پبلی کیشنز، حیدرآبادکے ذریعہ اس کتاب کو شایع کرنے کی ذمہ داری اپنے سر لی ہے۔ ہم آپ حضرات کا شکریہ اداکرتے ہیں۔ آخر میں اتنا کہنا چاہیں گے کہ اردو زبان میں سائنسی وسائل اکٹھا کرنے کے کام کا ہم (انجمن فروغ سائنس) نے آغاز کیا ہے اور اسے جاری رکھنے کی ذمہ داری ہم اور آپ یعنی ہم سب کی ہے۔
ڈاکٹر عبدالمعز شمس -:
اسعد فیصل فاروقی -:
ڈاکٹر عابد معز-: