کتاب : میزانِ نو- – مصنف : ڈاکٹرعزیزسہیل – مبصر: پروفیسرمجید بیدار

Share

New Title Meezan-e-Nau (Final)

کتاب : میزانِ نو
مصنف :ڈاکٹرعزیزسہیل

مبصر:پروفیسرمجید بیدار
سابق صدر شعبۂ اردو، جامعہ عثمانیہ حیدرآباد

جنوبی ہند کی نئی نسل میں تحقیق و تنقید کے حوالے سے تصنیف وتالیف کو اظہار کا ذریعہ بنانے والے نئے ادیبوں میں ڈاکٹر عزیز سہیل کا شمار ہوتا ہے ، جن کا تعلق ریاست تلنگانہ کے اہم ادبی علاقہ نظام آباد سے انتہائی گہرا ہے۔بہت کم وقفہ میں انہوں نے اپنی تحریروں کے ذریعہ شناخت بنالی ہے۔اردو کے ادبی رسائل جرائد ہی نہیں ، بلکہ اخبارات کے ادبی ایڈیشن میں ان کے تجزیے اور تبصرے شائع ہوتے رہتے ہیں ۔گذشتہ چند سالوں میں دکن کی سرزمین سے بے تکان تصنیف و تالیف کو جاری رکھتے ہوئے نئے لکھنے والے قلمکاروں میں ڈاکٹر عزیز سہیل انفرادیت کے حامل ہیں۔جامعہ عثمانیہ کے اساتذہ سے استفادہ کرنے والے چند نمائندہ شاگردوں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔انہوں نے مادرِ جامعہ سے اکتساب کے دوران ہی اساتذہ سے بھر پور تعاون حاصل کیا۔یہی وجہ ہے کہ اپنی کتابوں کے سلسلہ میں بھی جامعہ عثمانیہ کے اساتذہ کی رہنمائی ضروری سمجھتے ہیں۔ان کی رفتار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف ایک سال کے مختصر عرصہ میں ان کی تین اہم کتابیں اشاعت کا موقف حاصل کر چکی ہیں۔

محنت و مشقت کو کام میں لاتے ہوئے کتابوں کے مطالعہ سے دانشوری کو کشید کرنے کا عمل عزیز سہیل کی شخصیت میں بدرجہ اتم موجود ہے۔اسی خوبی نے انھیں اظہار کی صلاحیتوں سے مالا مال کیا ہے۔ زبان و بیان کو سلیقہ سے برتنے کی وجہہ سے ان کی تحریریں دلچسپ اور معنی خیز ہونے کے علاوہ اعتماد کی فضا بحال کرلیتی ہیں ۔ابتداء میں وہ تجارت سے وابستہ رہے،پھر رفتہ رفتہ پیشہ تدریس سے وابستہ ہوگئے ہیں۔خدا کے فضل سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے بھی سرفراز ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نئی دہلی کے نیٹ امتحان میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ان کی تحریر و تصنیف کا سلسلہ زیادہ طویل نہیں ، گذشتہ ایک دہائی کے دوران انہوں نے ادبی سرگرمیوں کاآغاز کیا۔ان کی تحریریں اردو رسائل و جرائد میں شائع ہوتی رہی ہیں ۔تحریر پر گرفت، اظہار پر قابو اور زبان کے محاوروں اور فقروں کے برمحل استعمال سے ان کی نثر کا خمیر اٹھا ہے۔تلاش و تجزیہ کی ہمہ جہت خصوصیات کی وجہہ سے ان کی تحریروں میں جاذبیت کا عنصر نمایاں ہوتا ہے۔وہ نہ صرف سادہ لفظیات کے ذریعہ کیفیت کے برملا اظہار کا سلیقہ رکھتے ہیں، بلکہ تحریر کو ہر قسم کی ژولید بیانی سے پاک کر کے سادہ انداز کو راست وضاحت کا آئینہ دار بناتے ہیں ، جس سے ترسیل کا حق پوری طرح ادا ہوجاتا ہے۔ڈاکٹرعزیز سہیل عصری دنیا کے باشعورشہری ہیں۔ذرائع ترسیل و ابلاغ اور ترجمہ کے فن سے واقف کاری کے سلسلہ میں انہوں نے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی سے پو سٹ گریجویٹ ڈپلوما کے ابتدائی شاگردوں میں بھی شمار ہوتے ہیں۔شاید یہی وجہہ ہے کہ سادہ زبان اور صحافتی ضروریات کی تکمیل کرنے والے لب ولہجہ کے ذریعہ نثر کا ایوان سجاتے ہیں۔یہی وجہہ ہے کہ ان کی تحریر اظہارکے تنوع کی نمائندگی کرتی ہے۔ ان کی نثر میں جملوں اور فقروں کے ذریعہ بے ساختہ اظہار کے جوہر نمایاں ہوتے ہیں۔ وہ سادہ اور عام زبان میں اظہار کا مظاہرہ کرتے ہیں۔جس سے مافی الضمیرکی ادائیگی کے دوران خالص فطری اسلوب ان کی نثر میں طاقت و قوت پیدا کرنے کا وسیلہ بن جاتا ہے۔
ادب کے انتہائی سنجیدہ طالب علم ڈاکٹر محمد عبدالعزیزسہیل کوتحقیق و تنقید سے بڑی دلچسپی ہے،’’میزان نو‘‘مختلف وقفوں میں تحریر کردہ ان کے ادبی تبصروں کا مجموعہ ہے۔ان تبصروں میں کہیں تنقیدی نقوش اجاگر ہوتے ہیں تو کہیں پر تحقیقی رویہ بھی نمایاں ہونے لگتاہے۔فطری طور پر عزیز سہیل انتہائی شریف اور سلیقہ شعار انسان ہیں،وہ اساتذہ کی عزت کرنے کے ساتھ ساتھ انسانیت دوستی اور ہمدردی و شرافت کو بھی فطرت کا وسیلہ بنالیتے ہیں،طبیعت میں انتہائی سادگی اور مزاج میں حد درجہ انکساری کے دریا موجزن ہیں۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ جس ادب دوست سے ملتے ہیں اس کے سچے مرید ثابت ہوتے ہیں،بے شمار قدرتی اور ذاتی صلاحیتوں سے مالا مال ڈاکٹر عزیز سہیل اردو کی ادبی دنیا میں داخل ہونے والے نئے شہسوار ہیں، ان کے مضامین میں عصری شعور اور عصری زندگی کے کرب کی صعوبتیں ہلچل مچاتی ہیں۔’’میزانِ نو‘‘ میں شامل تمام مضامین فنی اعتبار سے تبصرہ نگاری کی دلیل بنتے ہیں ،انہوں نے اپنے عصر کے مسائل سے بھر پور فیض پایا ہے،نہ صرف اپنے ہم عمروں کی تصانیف کے تجزیہ پر خصوصی توجہ دی ہے ، بلکہ ان کی عمر سے زیادہ تجربہ رکھنے والے ادیبوں کے کارناموں کو بھی تبصرہ نگاری کی زینت سے مالا مال کیا ہے۔بلاشبہ ڈاکٹرسیدداوداشرف، ڈاکٹرسید فضل اللہ مکرم، ڈاکٹرعابد معز، یٰسین احمد، ڈاکٹرشیلاراج،محمد انیس فاروقی،اسلم فاروقی،ڈاکٹرمحسن جلگانوی، ڈاکٹرطیب خرادی،ڈاکٹرابرارالباقی،ڈاکٹر خواجہ اکرام الدین،ڈاکٹرعبدالقدیرمقدراورایسے ہی کئی قلم کار، اربابِ دانش کی تحریروں پر تبصرہ کا حق ادا کیا ہے، جس کے ساتھ ہی فن کی جولانی کا ثبوت دینے کے لیے ڈاکٹر عزیز سہیل کے محاکماتی تجزیے کو ثبوت فراہم کرتے ہیں۔
اردو کے ایک نئے اور نو مشق ادیب کی حیثیت سے ڈاکٹر عزیز سہیل نے غیر افسانو ی نثر کی طرف اپنے جھکاؤ کا ثبوت پیش کیا ہے۔اب تک کے شائع شدہ ان کے مقالے اور سبھی مضامین سے خود اس حقیقت کا انکشاف ہوتا ہے کہ ایک مبصر کی حیثیت سے عزیز سہیل نے غیر جانب داری کے دامن پر حروف آنے نہیں دیا۔بیشتر تبصروں میں تجزیہ و تشریح کے علاوہ خود مصنف کی فکر کو واضح کرنے پر خصوصی تو جہہ دی گئی ہے۔دیگر مضامین لکھنے کے دوران تبصرہ کے لیے تعارف اور اس کے ساتھ ہی تجزیہ کا عمل اختیار کرنا لازمی ہوتا ہے، اسی کے پیش نظر معاصر ادبی کتابوں اور اردورسائل پر تبصرے لکھ کر عزیز سہیل نے مکمل طور پر عہد کی ترجمانی انجام دی ہے۔کتاب کو تین ذیلی حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے پہلے حصہ میں مطبوعہ کتب پر تبصرے اور تجزیہ پر توجہہ دی گئی ہے، جب کہ دوسرے حصہ میں اردو رسائل و جرائد کی خصوصی اشاعتوں پر تبصرے پیش کیے گئے ہیں۔کتاب کا تیسرا حصہ اسلامی کتب کے تبصروں سے وابستہ ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ تبصرہ اور تجزیہ کے لیے کسی ایک موضوع کی کتاب کے احاطے کو مرکوز نہیں کیا گیا،بلکہ محاسن و معائب کی روشنی میں جانچنے کی خاطر تحریر کیے گئے متوازن تبصرے کہلاتے ہیں،ڈاکٹر عزیز سہیل نے ابھی اپنے سفر کا آغاز کیا ہے،انہیں کئی منزلوں کی مسافت طے کر کے بہت دور تک سفر کرنا ہے۔عام طور پر بہتر آغاز کو بذاتِ منزل تک کامیابی کے ساتھ پہنچنے کا وسیلہ سمجھا جاتا ہے،اس لیے ڈاکٹر عزیز سہیل کے تبصروں کی کتاب’’میزانِ نو‘‘کو ان کے بہتر آغاز کا درجہ دے کر استقبال کیا جاتا ہے،عزیز سہیل سے توقع ہے کہ قلم کے محور کو تبصرہ نگاری کے محدود طرز سے آگے بڑھ کر ادب کی دوسری نثری اصناف میں اظہار کے وسیلے تلاش کر کے ضرور ایک کامیاب مصنف ہونے کا حق ادا کریں گے، ’’میزان نو‘‘ کا ادبی دنیا میں استقبال کیا جاتا ہے۔ادب دوستوں کی نیک خواہشات اور دلی تمنائیں مبصر کے شامل حال ہے۔قوی توقع ہے کہ سلامت روی کے ساتھ اپنے سفر کو جاری رکھتے ہوئے ڈاکٹر عزیز سہیل ضرور اردو کے شہسوار ادیبوں میں شمار کیے جائیں گے۔
صفحات : ۱۹۲ ۔ ۔ ۔ قیمت : ۲۵۰ روپیے
ناشر:ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤز ‘نئی دہلی
کتاب ملنے کا پتہ :
* ۔ ہدیٰ بک ڈپو پرانی حویلی حیدرآباد
* ۔ زم زم بک ڈپو ‘ڈولی چوکی حیدرآباد
* ۔ مکان مصنف ‘ مجید منزل لطیف بازار‘نظام آباد ۔تلنگانہ ۔فون ۔ 09299655396
Professor Majeed Bedar
bedarM

Share
Share
Share