طالب علم مثبت سوچ کے ذریعے اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کریں
ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری کالج میں شخصیت سازی پروگرام
نعیم جاوید کا خطاب
محبوب نگر۔۳۱ جولائی(ای میل)موجودہ دور دراصل مسابقتی اور سائنس و ٹکنالوجی کا دور ہے ایسے میں طالب علم حصول علم کے ساتھ ساتھ شخصیت سازی پر بھی اپنی توجہہ مرکوز کریں اور اپنی شخصیت کو خوب سے خوب تر بنائیں تاکہ اپنی منزل کے حصول میں آسانی ہواور ایک کامیاب زندگی گزریں ان خیالات کا اظہار جناب نعیم جاویدڈائر کٹرو ٹرینر ہدف(دمام سعود عربیہ) نے آج ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری وپی جی کالج میں شعبہ نظم و نسقِ عامہ کی جانب سے منعقدہ شخصیت سازی کے پروگرام سے کیا۔وہ’’بہانوں سے بہادری کی طرف‘‘عنوان پر مخاطب تھے انہوں نے مزید کہا کہ طلباء کسی بھی کام کی انجام دہی میں بہانوں سے کام نہ لیں بلکہ چستی
اورپھرتی کا مظاہرہ کریں۔اپنے ماضی کا مطالعہ کریں اور حال کو بہتر بنانے کیلئے سعی وجہد کریں۔انہوں طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ مطالعہ کے ذریعے نئی نئی معلومات صاصل کریں اور اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے اپنے آپ کو پوری طرح تیار کرلیں منفی خیالات کو اپنے نزدیک آنے نہ دیں اور بے خوف و خطر ترقی کی طرف گامزن ہوں۔قبل ازیں ڈاکٹر عزیز سہیل لیکچرار نظم ونسق عامہ نے نعیم جاوید کا تعارف پیش کیا ساتھ ہی پرسنالٹی ڈیولپمنٹ سے متعلق پروگرام پر روشنی ڈالی۔پرگرام کے آغاز میں محی النساء،طہورہ بیگم نے ترانہ ہندی پڑھا۔پرگرام کی صدارت محمد وزیر نائب پرنسپل نے انجام دی۔پرگرام کا اختتام شاجہاں بیگم لیکچرارکامرس کے شکریہ پر ہوا ،ڈاکٹر محمد عبدالعزیز سہیل نے نظامت کے فرائض انجام دئےْ اس موقع پر جے ۔وینکٹیشورلو اکیڈیمک کو اڈنیٹر،مسٹر وینکٹ ریڈی ودیگر لیکچرارس اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
شعبۂ نشر واشاعت
ڈاکٹر محمد عبدالعزیز سہیل لیکچرار نظم ونسق عامہ
۲ thoughts on “مثبت سوچ ‘ مقاصد میں کامیابی کی اہم کلید : نعیم جاوید”
یہا ں طلبہ ا پنی سو نچ عنوان میں پڑھتے ہی ہماری چو نچ طو طے کی طر ح کھل گئی
یہ لفظ سو چ سو چنا کا املا د ر ست نہیں ہے پا ئوں میں مو چ آ گئی اب اگر ہم لکھیں مو نچ آ گئی تو یہ مردانہ چہرے پر مو نچھ کا ایک املا ہوجائے گا۔
لُغت د یکھنے کی ضرورت اسی لیے پیش آتی ہے جب ہماری طر ح ۴۵ برس پینتالیس برس کا اردو ادبیات عالمی ادب کا مطالعہ نہ ہو؟ سید انور جاوید ہاشمی،سابق معاون مجلس ادارت، اردو لغت بورڈ کراچی پاکستان، روزنامہ جنگ کراچی رکن مجلس ادارت۔۔۔فری لانسر۔محقق،شاعر
محترم ! آپ کی آمد پر بے حد خوشی ہوئی اور ممنون ہوں کہ آپ نے اس جانب توجہ دلائی ۔حالاں کہ اصل عنوان میں اس کی تصحیح کردی گئی تھی مگر ایک اور جگہ تصحیح نہیں ہوپائی ۔علاقہ تلنگانہ کے کچھ اضلاع میں سوچ کو سونچ بولا جاتارہا ہے اور یہی لکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔اس کی تصحیح کردی جاے گی۔ حالاں کہ بہت سے لوگ سوچ اور سونچ دونوں املا کو درست قرار دیتے ہیں، محل کے اعتبار سے انہیں برتا جاتا ہے-امید ہے کہ جہانِ اردو آپ کے مشاہدہ میں رہے گا ۔
ایڈمن جہانِ اردو