سیول سرویس امتحان کے نتائج کا اعلان
مسلمان تین فیصد سے کم
سیول سروسس ‘ہندوستان کا سب سے بڑا مسابقتی امتحان ہوتا ہے جس میں کامیاب امیدوارکا اعلیٰ عہدوں پر تقرر عمل میں آتا ہے۔ اس سال کے سیول سروسس کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اس مرتبہ ایک جسمانی طور پرمعذورخاتون نے پہلا مقام حاصل کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
دہلی میں مقیم ایرا سہگل آج سیول سرویس امتحان میں کامیاب سرفہرست خواتین میں پہلی جسمانی معذور خاتون بن گئیں جبکہ رینک کے اعتبار سے انھوں نے اول مقام حاصل کیا ہے۔ ریڑھ کی ہڈی میں خرابی سے متاثرہ 31 سالہ خاتون ایرا سہگل فی الحال انڈین ریونیو سرویس کی عہدیدار ہیں اور ان کی مسلسل چھٹی کوشش اب بارآور ثابت ہوئی۔ انھوں نے نتائج کے اعلان پر کہاکہ میں آج بہت خوش ہوں۔ میں نے تو صرف امتحان کی تیاری کی تھی کیونکہ مجھے آئی اے ایس آفیسر بننا ہے اور میں جسمانی طور پر معذورین کیلئے خدمت کرنا چاہتی ہوں۔ کیرالا کی متوطن ڈاکٹر رینو راج اور دہلی کی ایک اور خاتون نشی گپتا بھی انڈین ریونیو سرویس سے وابستہ ہیں۔ دونوں 27 سالہ خواتین نے ترتیب وار دوسرا اور تیسرا رینک حاصل کیا ہے۔
روزنامہ سیاست کے بموجب یونین پبلک سرویس کمیشن کی جانب سے آج معلنہ نتائج کے مطابق دہلی میں مقیم وندنا راؤ نے چوتھا رینک او رریاست بہار کی متوطن انکم ٹیکس آفیسر سدا ہرشا بھگت نے پانچواں مقام پایا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پہلی مرتبہ ایک جسمانی معذور خاتون سیول سرویس امتحان میں سرفہرست آئی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ جملہ 1,236 امیدوار بشمول 590 عام زمرہ، 354 دیگر پسماندہ طبقات، 194 درج فہرست ذاتوں اور 98 درج فہرست قبائیل کو مرکزی حکومت کی مختلف خدمات میں تقررات کی سفارش کی گئی ہے۔ رینو راج نے جوکہ کیرالا سے ایم بی بی ایس ہیں، پہلی ہی کوشش میں دوسرا رینک حاصل کیا ہے، انھوں نے بتایا کہ میں نے گزشتہ ایک سال سے امتحان کی تیاری کی تھی۔ وہ فی الحال کیرالا کے مقام کولم کے ایک ہاسپٹل میں برسر خدمت ہیں۔ ان کا آبائی مقام کوٹائم ہے۔ تیسرا رینک حاصل کرنے والی خاتون نشی گپتا نے بتایا کہ یہ لمحہ میرے لئے قابل فخر ہے، میں نے سخت محنت لگن سے تیاری کی تھی جس کا آج ثمر ملا ہے۔ شریمتی نشی گپتا فی الحال اسسٹنٹ کمشنر آف کسٹمز اینڈ سنٹرل اکسائز ہیں اور فریدآباد میں زیرتربیت ہیں۔ وندنا راؤ دیگر پسماندہ طبقات کے زمرہ میں سرفہرست ہیں۔
38 منتخب مسلمانوں میں 4′ ٹاپ100 میں شامل
آج معلنہ یو پی ایس سی کے نتائج میں کامیاب 1236 امیدواروں میں 38 مسلمان ہیں جن میں 4 فوزیہ ترنم (رینک 31)، محمد عبدال اختر (35)، محمد روشن (44) اور بصیر الحق (46) ٹاپ 100 میں شامل ہیں۔ دیگر منتخبہ مسلمان یوں ہیں : زینب سعید، سفیر کریم، کے عارف حفیظ، محمد عمران رضا، محمد ثناء اختر، نبیل احمد سعد، شمیم انصاریہ، حارث ایس، پٹھان ادیب دولت خان، مدثر شفیع، غنچہ صنوبر، فرح زکریا، ایس وحید، آفاق احمد گیری، محمد یاسین، شیخ عبدالرحمن، دیبا فرحت، اطہر امیرالشفیع خان، محمد سمیر اسلام، احتشام وقارب، نورالحسن، شیخ سمیع الرحمن، محمد اکرام اللہ شریف، اظہر کبیر، رویدہ سالم، وسیم مصطفی، مسرور احمد، انصاری شکیل احمد، مقصود احمد، عمر فاروق، رونق جمیل انصاری ، محمد اشرف، عرفان حفیظ، رضوان باشا شیخ۔
564 رینک کے حامل محمد سمیر اسلام نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے انجینئرنگ کامیاب کیا اور پھر 2007ء میں ایم بی اے کی تکمیل کئے تھے۔ وہ اے ایم یو کے شعبہ شماریات کے پروفیسر حسن متین الاسلام کے بھتیجہ ہوتے ہیںاور رائیڈنگ کی یونیورسٹی نیشنل ٹیم میں رہے