کچے دھاگے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !

Share

کچے دھاگے

کچے دھاگے

ایک بیٹے نے باپ سے پوچھا – پاپا یہ ‘کامیاب زندگی’ کیا ہوتی ہے؟
والد، بیٹے کو پتنگ اڑانے لے گئے.
بیٹا باپ کو غور سے پتنگ اڑاتے دیکھ رہا تھا …
تھوڑی دیر بعد بیٹا بولا،
پاپا .. یہ دھاگے کی وجہ سے پتنگ اور اوپر نہیں جا پا رہی ہے، کیا ہم اسے توڑ دیں !!
یہ اور اوپر چلی جائے گی …
والد نے دھاگہ توڑ دیا ..

پتنگ تھوڑا سا اور اوپر گئی اور اس کے بعد لہرا کر نیچے آئی اور دور انجان جگہ پر جا کر گر گئی …
تب باپ نے بیٹے کو زندگی کا فلسفہ سمجھایا. ،،،،
بیٹا ..
‘زندگی میں ہم جس اونچائی پر ہیں ..
ہمیں اکثر لگتا ہے کہ کچھ چیزیں، جن سے ہم بندھے ہوئے ہیں وہ ہمیں اور اوپر جانے سے روک رہی ہیں
جیسے:
گھر،
خاندان،
نظم و ضبط،
والدین وغیرہ
اور ہم ان سے آزاد ہونا چاہتے ہیں …
اصل میں یہی وہ دھاگے ہوتے ہیں جو ہمیں اس اونچائی پر بنا کے رکھتے ہیں ..
ان دھاگوں کے بغیر ہم ایک بار تو اوپر جائیں
لیکن
بعد میں ہمارا وہی حشر ہوگا جو
بن دھاگے کی پتنگ کا ہوا … ‘
"لہذا زندگی میں اگر تم بلندیوں پر بنے رہنا چاہتے ہو تو، کبھی بھی ان دھاگوں سے رشتہ مت توڑنا ..”
"دھاگے اور پتنگ جیسے تعلق کے کامیاب توازن سے ملی ہوئی اونچائی کو ہی ‘کامیاب زندگی’ کہتے ہیں بیٹا”!

مرسلہ : زاہد جتوئی ۔ کراچی

Share
Share
Share