ایمسٹ ۔آندھرا و تلنگانہ ۔2015۔ ایک معمہ
یم اے حمید
آندھرا پردیش سال گذشتہ 2014ء میں متحدہ تھا اور تمام اہم انٹرنس امتحانات اس ریاست میں مشترکہ طور پر ہوئے لیکن 2 جون 2014 ء کو تلنگانہ ریاست بننے کے بعد سال 2015 میں یہ دو ریاستیں الگ الگ ہوگئیں اور سال 2015 کے اہم انٹرنس امتحانات بھی الگ الگ ہوئے ۔ اب تلنگانہ بننے سے کیا فائدہ ہواہے یا آندھرا پردیش میں کیا فائدہ ہے اس فائدہ یا الجھن کو ہم صرف ایک اہم انٹرنس امتحان ’’ایمسیٹ 2015‘‘ کے نتائج کے تناظر میں دیکھیں تو صورتحال عجیب اور پیچیدہ ہورہی ہے ۔ بعض طالب علم آندھرا پردیش ایمسیٹ میں اچھا مظاہرہ کئے لیکن انکا تعلق تلنگانہ سے ہے ۔ اے پی میں 15 فیصد نشستوں کیلئے نان لوکل ہوجائیں گے اسی طرح اے پی کے طلبہ تلنگانہ میں اچھا مظاہرہ کئے مگر یہ یہاں نان لوکل ہوجائیں گے ۔ اب تلنگانہ ۔ آندھرا پردیش اور متحدہ اے پی کے ایمسیٹ کے نتائج اور محصلہ نشانات کا تجزیہ کرتے ہوئے تلنگانہ کے عوام بالخصوص مسلم اقلیتی طبقہ کے امیدواروں کو کچھ راحت فراہم کرسکتے ہیں کہ تلنگانہ کا سال حال ایمسیٹ کا پرچہ اے پی سے مشکل تھا جو طلبہ اے پی ایمسیٹ میں اچھا رینک لائے
وہ تلنگانہ میں نہ لاپائے ۔
2014 ۔ EAMCET (میڈیکل اسٹریم) کے رینک اور محصلہ نشانات
سال 2014 میں ایمسیٹ تلنگانہ اور اے پی میں ایک ہی ہوا اس میں 23 اضلاع کے امیدواروں نے شرکت کی تھی۔ ایک سو رینک سے دس ہزار رینک تک ایمسیٹ کے محصلہ نشانات کو ذیل میں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے اس طرح تلنگانہ اور اے پی کے سال 2015 کے محصلہ نشانات اور رینک کو ملاحظہ کرتے ہوئے تجزیہ کرسکتے ہیں۔
ایمسیٹ مارکس ایمسیٹ رینک AP 2014
152 —-100
143 —-500
134 —-1000
126 —-2000
122 —-3000
117 —-4000
114 —-5000
108 —-6000
105 —-7000
103 —-8000
103 —-9000
96 —–10,000
اس طرح دس ہزار رینک تک ایمسیٹ کے 96 نشانات تھے جبکہ سال حال تلنگانہ اور اے پی کے ایمسیٹ کے محصلہ نشانات کو دیکھا جائے تو وہ اس طرح ہیں ۔
میڈیسن EAMCET 2015 AP
ایمسیٹ مارکس ایمسیٹ رینک AP 2014
144 —–100
136 —–500
131 —–1000
123 —–2000
119 —-3000
114 —–4000
112 —–5000
109 —–6000
108 —–7000
107 ——8000
102 ——9000
101 —–10,000
ایمسیٹ اے پی میں دس ہزار رینک تک 101 نشانات کے لئے ہیں اب تلنگانہ کے میڈیسن اسٹریم کے ایمسیٹ کے محصلہ نشانات اور رینک کو ملاحظہ کریں
EAMCET 2015 (Medicine) TS
ایمسیٹ مارکس ایمسیٹ رینک تلنگانہ
151 ——100
142 ——500
136 ——1000
131 ——2000
123 ——3000
122 ——4000
117 ——5000
113 ——6000
110 ——7000
110 ——8000
108 ——9000
104 ——10,000
اس طرح تلنگانہ میں میڈیکل اسٹریم میں اے پی پرکاشم ضلع کی طالبہ 160 میں 160 نشانات حاصل کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ۔ سالگذشتہ میں اس سال میں 10 نشانات کا فرق رہا ۔ مذکورہ بالا جدول میں متحدہ اے پی ، علحدہ ریاست آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے ایمسیٹ (میڈیسن) جس کے ذریعہ ایم بی بی ایس ، بی ڈی ایس ۔ وٹرنری سائنس فارما ڈی ۔ ہومیوپیتھی ، ایورویدک ، اگریکلچر سائنس میں داخلہ ہوتے ہیں اندازہ کرسکتے ہیں ۔ اب جو الجھن ہے اس کو دور کرنے کیلئے تلنگانہ میں ایمسیٹ میڈیسن کے شریک اورکامیاب طلبہ کی تعداد ملاحظہ کریں تو اندازہ ہوگا اور راحت ملے گی کہ سال حال ایمسیٹ میڈیسن میں 84,659 امیدواروںنے شرکت کی جن میں 72,794 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ۔ ان میں آندھرا پردیش کے 21,534 طلبہ ہیں اب ایمسیٹ کے طلبہ اگر 21,534 طلبہ کو نکال دیتے ہیں تو ان کے رینک میں زبردست فرق ہوجاتا ہے ۔
انجینئرنگ اسٹریم کے طلبہ کا تجزیہ
ایمسیٹ انجینئرنگ میں جملہ 128162 نے شرکت کی تھی جن میں 90556 امیدوار کامیاب ہوئے ان میں اے پی کے نان لوکل زمرہ کے 9322 امیدوار ہیں ان میں 12 ہزار طلبہ ایمسیٹ کامیاب ہوئے لیکن انٹرمیڈیٹ فیل ہوگئے ۔ ایمسیٹ انجینئرنگ کی ویب کونسلنگ ہوگی جس کا شیڈول 12 جون کو جاری ہوگا اور اخبارات کی تصدیق کے بعد ویب آپشن دینا ہوگا ۔ اب تلنگانہ سے فائدہ ہوگا نقصان نہیں ۔ اے پی 13 اضلاع کے لاکھوں امیدواروں سے مقابلہ نہیں رہا ۔ وہ صرف 15 فیصد نان لوکل میں آگئے ۔روزنامہ سیاست