م ق خاں کی رحلت سےافسانوی ادب کوناقابل تلافی نقصان

Share
م ق خان
م ق خان

افسانہ نگار م ق خان کی رحلت

ڈاکٹر سید احمد قادری
گیا ( بہار) انڈیا

اردو اور انگریزی کے بے حد مشہور اور مقبول افسانہ نگار ڈاکٹر م ق خاں بھی 26 مئی 15 ء کی صبح میں داغ مفارقت دے گئے۔ ان کی نماز جنازہ 27 مئی کی صبح سات بجے گیا کی معروف گنج مسجد کے قریب ادا کی گئی اور اس کے بعد ان کے جسد خاکی کو ان کے آبائی گاؤں گیا کے موضع بہیڑا (گرارو) لے جایا گیا ، جہاں کے قبرستان میں انھیں سپرد خاک کیا گیا ۔ اسی گاؤں میں 11 جنوری 1940 ء کو ان کی پیدائش ہوئی تھی۔
یہ اطلاع دیتے ہوئے اردو کے معروف افسانہ نگار اور صحافی ڈاکٹر سید احمد قادری نے بتایا کہ ڈاکٹر م ق خاں کی رحلت سے افسانوی ادب کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ وہ ادب اور سماج کے ہردلعزیز فنکار اور شخصیت تھے ۔ کئی دہاہیوں تک گیا کے مہابیر اسکول میں انگریزی زبان و ادب کے

درس و تدریس کے فرائض انجام دینے کے بعد چند سال قبل وہ سبکدوش ہوئے تھے۔ ڈاکٹر سید احمد قادری کے مطابق ڈاکٹر م ق خاں نے اپنا افسانوی سفر افسانہ ’ ایک مشت غبار ‘ سے شروع کیا ، جو کہ ماہنامہ ’ شاعر‘ کے 1971 کے ایک شمارہ میں شائع ہوا تھا ۔ بعد معروف افسانہ نگار اور صحافی کلام حیدری نے اپنے رسالہ ’ آہنگ ‘ کا ایک خصوصی گوشہ بھی ان کے افسانو ں پر شائع کیا تھا ، جس کی ادبی دنیا میں خوب پزیرائی ہوئی تھی ۔ اس کے بعد ان کا افسانوی سفر رکا نہیں ، اور وہ بہت تیزی سے اپنے فکر و فن اور اپنے منفرد انداز و اسلوب سے افسانوی ادب میں اپنی ایک خاص اور منفرد جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ یہی وجہ تھی ان کا شمار انگلیوں پر گنے جانے والے چند اہم افسانہ نگاروں میں ہوتا تھا ۔ ان کے تین افسانوی مجموعے (1)’ میں نہیں کہ سکتا ‘ (1980) (2), ’ تیشۂ صدا ‘ (2000) اور (3) ’ تنہائی میں مکالمہ ‘ ( 2003) شائع ہو کر ادبی دنیا میں موضوع بحث بن چکے ہیں ۔ ان کے علاوہ چوتھا افسانوی مجموعہ زیر ترتیب تھا ، افسوس زندگی نے وفا نہ کی ۔ ڈاکٹر م ق خاں کے افسانے ملک و بیرون مملک کے بیشتر معیاری اور اہم رسالوں شائع ہوتے رہے ہیں ۔ اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی رسائل و اخبارات ’ انڈئن لٹریچر‘ دی ہندو‘ ٹائمز آف انڈیا ‘ اور ’ پائنئر ‘ وغیرہ میں ان کے افسانے اور مضامین متواتر شائع ہوتے رہتے تھے ۔ ڈاکٹر م ق خاں نے اپنی انگریزی زبان کی بہترین صلاحیتوں سے اردو کے کئی ادیب و شاعر کو انگریزی ادب میں متعارف کرانے کا بھی اہم ادبی فریضہ بھی انجام دیا ہے۔
ڈاکٹر سید احمد قادری نے مذید بتایا کہ ڈاکٹر م ق خاں طویل عرصہ تک اردو تحریک سے بھی وابستہ رہے اور انھوں نے گیا ضلع انجمن ترقی اردو کے صدر کی حیثیت سے کئی کار ہائے نمایا ں انجام دیاتھا ۔ ان کی کتابوں کو اتر پردیش اور بہار اردو اکیڈمیوں نے گرچہ انعامات سے نوازا تھا ، لیکن حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا ۔

Share
Share
Share