ادارہ ادب اسلامی جڑچرلہ(تلنگانہ) کا بین ریاستی مشاعرہ
اردو زبان و ادب کے فروغ میں مشاعروں کا بھی ایک اہم کرداررہا ہے۔ نئی نسل کو اردو زبان سے جوڑنے میں مشاعرے کار آمد ثابت ہوتے ہیں۔ اردو ہماری مادری زبان ہے عصر حاضر میں نئی نسل اپنی مادری زبان سے دور ہوتی جارہی ہے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو مادری زبان میں تعلیم دلوانے کی کوشش کریں ۔ ادراہ ادب اسلامی اردو مشاعروں،ادبی اجلاس اور طلباء و طالبات کے لئے مختلف ثقافتی وتعلیمی پروگراموں کے ذریعہ نئی نسل کو اردو زبان سے جوڑنے کی کامیاب کوشش کررہی ہے ۔اور تعمیری ادب کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔ان خیالات کا اظہار محمد
علی دانش صدر ادرارہ نے جڑچرلہ میں بین الریاستی مشاعرہ سے کیا ۔اس موقع پر حلیم بابر سر پرست ادارہ ادب اسلامی محبوب نگر نے اپنے خطاب
میں کہا کہ عصر حاضر میں محبوب نگر کے بعد اردو شعر و ادب کا ماحول جڑچرلہ میں پایا جاتا ہے۔یہاں کے ہونہار نوجوان اردو کے قافلے کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔اور شعر و ادب میں طبع آزمائی کے ذریعہ اونچا مقام حاصل کررہے ہیں انہوں نے اس سلسلہ کو جاری رکھنے کا مشورہ دیا ۔منتظمین مشاعرہ محمد علی دانش ،جلیل رضاء ،ڈاکٹر عزیز سہیل کومشاعرے کے کامیاب انعقاد پر مبارکبا د پیش کی۔اس مشاعرہ کی صدارت جناب جلال الدین عارف حیدرآبادنے انجام دی ۔جبکہ مہمانان خصوصی کی حیثیت سے جناب محمدغلام غوث ربانی صدر ضلع وقف بورڈ محبوب نگر ،مہما نان اعزازی میں جناب ڈاکٹر شیخ سیادت علی صدر ادارہ ادب اسلامی محبوب نگر، محمد بن صالح کرسپنڈنٹ مدینتہ العلوم ایجوکیشنل سوسائٹی،الحاج سید فصیح الدین صدر مدینہ مسجد،جناب عبدالنعیم صدر آمنہ مسجد،محمدسلطان الدین چشتی مرزائی، نے شرکت کی۔مہمان شعراء میں جناب جلال عارف،اطیب اعجازؔ ‘ابراہیم خاں ایازؔ ’ؔ ‘ حیدرآباد،جناب حلیم بابرؔ ،جناب نور آفاقی،ؔ جناب ظہیر ناصری،محبوب نگر،،ڈاکٹر افتخار شکیلؔ ،رائچور،حمت اللہ خاں سوریؔ ‘کرنول،جناب سید ریاض تنہاؔ نظام آباد،جناب شیخ احمد ضیاءؔ ،بودھن‘جناب رحیم قمرؔ نظام آباد، جناب فاروق ساحلؔ ،جناب قیوم یاورؔ ؔ ، تانڈو،ؔ جناب چچا پالموری ؔ ،جناب جامی وجودیؔ ‘بابر شیخ،ضیاء برہانی،اسمیل قیصر، محبوب نگر مقامی شعراء اکرام جعفرکاظمیؔ ،زاہد شوق،ممتاز حسینؔ ،سلطان پاشاہ رمزؔ ،ضیاء سلطانی، خواجہ معین الدین خوشترؔ ،حبیب الدین حبیبؔ ،باسط مظہریؔ ، جلیل رضاءؔ ،محبت علی منانؔ ،تقی احمد تقیؔ ،عظیم رانا،سلطان چشتی مرزائی نے اپنا کلام پیش کیا اور خوب داد حاصل کی۔مشاعرے کی نظامت سید ریاض تنہا نے حسن خوبی سے انجام دی۔رات ۲بجے محمد علی دانش کے شکریہ پر مشاعرہ اختتام کوپہنچا۔ڈاکٹر عزیز سہیل مشیر ادارہ نے انتظامی امور انجام دئے۔