طبی ومشاورتی کالم ۔ ۔ ہم سے پوچھیے
ڈاکٹر منور فاطمہ افضل
انعم فرٹیلیٹی کلینک ۔ملک پیٹ قدیم ۔حیدرآباد
ای میل :۔
ویب سائٹ : www.anamclinic.in
سوال:
میڈم! میں نہں جانتا کہ یہ سوال آپ سے کرنا بہتر ہو گا یا نہیں۔جہانِ اردو پر آپ کے کالم کی اطلاع پڑھ چکا ہوں۔اس لیے سوال کرنے کی ہمت جٹا پارہا ہوں۔ میں سعودی میں پچھلے تین سال سے مقیم ہوں یہاں میں ایسے مقام پر ہوں جہاں سے شہر50کلو میٹر دور ہے میں ہاں کمپنی اکاموڈیشن میں ہوں جہاں کچھ کیرالہ کے لڑے میرے ساتھ ہیں میڈم میں انڈیا میں بہت نمازی اور پر ہیز گار تھا لیکن یہاں آنے کے بعد ان لڑکوں کی صحبت نے مجھ بر باد کر دیا یہ لڑکا روز ڈی وی ڈی بلو فلم249 دیکھنے کا عادی تھا شروع میں میں ان سے بچتا رہا ار ان سے الگ رہنے کی کو شش کی لیکن کا میاب نہیں رہا کچھ مہنے کے بعد یہ لڑکا مجھے اصرارکر کے ان فلمز کو مجھے دکھایا اور میں اس غلط عادت میں پڑگیا اور جلق کی بری عادت نے مجھے ان
تین سالوں میں مجھے تباہ کر دیا اب میری ولدہ میرا وہاں رسم کسی بڑے گھرانے کی لڑکی سے کردئیے ہیں اور مجھے آنے کا بہت دباؤ بڑھ گیا ہے
اللہ کے فضل سے میں یہ عادت سے تو بہ کر لیا ہوں۔ پچھلے ایک مہینے سے میں بچا ہوا ہوں اور روم بھی میں خالی کر چکا ہوں۔ لیکن مسئلہ میری صحت کا ہے کہ مجھے جلد inzalکا مرض نے آ گھیرا ہے میں بہت پریشان ہوں میں یہاں ایک پا کستانی حکیم سے ملا اور میری دوا بنانے کے بہانے میرے 2000ریال ہڑپ لئے آپ میری بہن کے برابر ہیں میری مدد کیجئے کہ میں کیا کرو یہ مسئلہ میں کسی سے کہہ بھی نہیں سکتا اور نہیں کہہ رہے بھی نہیں سکتا۔ مجھے دو ماہ کی چھٹی ملے گی لیکن جا تے ہی شادی ہے کیونکہ ساری تیاری ہو چکی ہے ۔ رات بھر سو نہیں پا تا ہوں کبھی سوچتا ہوں کہ خود کشی کرلوں مگر پہلے ہی گناہگار ہوں پتہ نہیں اس کے بعدکیاہو گا سونچنے کے بعد یہ فیصلہ لیا ہوں کے حج کے بعد کروں گا اور کوئی چارہ بھی تو نہیں۔ا سے کم سے کم میری والدہ کی عزت تو بچجائے گی اور اس لڑکی کی زندگی بھی خراب نہیں ہو گی براہ کرم میری مدد کریں مجھے مشورہ دیں کہ میں کیا کروں آپ لیڈی ڈاکٹر ہے مجھے معلوم ہے لیکن کیا کروں۔ کوئی مرد ڈاکٹر کا آپکی طرح پیپر میں کالم بھی نہیں آپ کے مشورہ کا منتظر ایک گناہگار۔
جواب:
خود کشی حرام ہے اور اس سے مسئلہ حل نہیں ہو تا آپ کی اس پرابلم کا علاج میڈیسن سے زیادہ آپ کی ول پا ور پر منحصر ہے۔ تو بہ ے بعدبری عادتوں کی طرف ذہن بالکل نہ جانے دیں۔ عورتوں سے دور رہیں ار ان کے تعلق سے سو چا نہ کریں۔فلمیں وغیرہ نہ دیکھیں۔ نماز کی پا بندی کریںے اور ہفتے میں کم ے کم دو دن رو زہ رکھنے کی کو شش کریں۔ جلق کرنے کو کچھ ڈاکٹرس خصوصاً غیر مسلم ڈاکٹرس نارمل behaviourکہتے ہیں لیکن اس غیرشا ئستہ اور غیر فطری عمل کی وجہ سے کچھ نہ کچھ صحت پربرا اثر پڑے گا۔اپنی طاقت و توانائی کو ضائع کرنا کوئی دانش مندی نہیں ہے۔آخرت میں اللہ تعالیٰ ہر نعمت کے بارے میں سوال کرےگا تو کیا جواب دے پاو گے۔عورت و مرد کا رشتہ ذہنی و قلبی سکون و راحت، پیار ، محبت ،غمگساری کے ساتھ ساتھ فطری تسکین پر مبنی ہو تا ہے۔ اب اگر کچھ لو گ اس فطری ضرورت غیر فطری طریقے سے پو را کرنے کی کو شش کرینگے تو وہ تسکین و راحت نصب نہیں ہو تی جو کہ ہو نا چاہئیے۔ اس وجہ سے ایک قسم کا اضطراب و بے چینی رہنے لگتی ہے۔ اعصابی تناؤ، نیند کی کمی، ہا ضمہ کی خرابی، بھوک نہ لگنا جیسی کیفیتں پیدا ہو نے لگتی ہیں۔جلق کی وجہ سے اعصاب ‘ جو کہ بہت حساس ہو تے ہیں مسلسل تحریک کی وجہ سے مجروح ہو جاتے ہیں اور ذرا سی تحریک پ رانزال ہو نے لگتا ہے۔ جلد انزال کی دوسری اور وجہ بھی نہیں۔ آپ یو رو لو جسٹ سے مشورہ کریں۔ اس کا علاج ہے۔پھر ایک بار کہا جا رہا ہے کہ اپنے نفس پر کنٹرول کریں۔ عورت کی صحبت سے بچیں۔ بے ہودہ فلمز ٹی وی شوز نہ دیکھیں، خشک میوے۔ گرم مسالحے انڈے، مرغی مچھلی کا استعمال نہ کریں۔ نماز کی پا بندی اور صالحین کی صحبت اختیار کریں۔ہاں ! اس کیفیت کے چلتے شادی کو ئی مسئلہ نہیں ہے۔ شادی کرلیں۔ ساتھ میں علاج بھی کرائیں۔ اس کے ساتھ اپنی تو بہ پر قائم رہیں۔