علی احمد جلیلی کی غزل گوئی
ڈاکٹرصابرعلی سیوانی
حیدرآباد۔ دکن
موبائل : 09989796088
حسرت موہانی کا ایک مشہور شعر ہے
شعر دراصل ہیں وہی حسرت ؔ
سُنتے ہی دِل میں جواُترجائیں
یوں تو بہت سے شعرا ء شعر تخلیق کرتے ہیں‘ لیکن ان میں چند ہی ایسے ہوتے ہیں جن کے اشعار سنتے ہی دل میں اُترجائیں۔ لیکن خانوادہ ٔجلیلی کی نامور سپوت اور مشہور شاعر علی احمدجلیلی نے ایسے اشعارکہے ہیں جو سنتے ہی دل میں اترجاتے ہیں۔ کیوں نہ ہوکہ ان کا تعلق ایک ایسے خانوادے سے رہا ہے جسے وراثت میں شاعری ملی۔ علی احمدجلیلی ؔکے والدِ بزرگوار فصاحت جنگ جلیل ؔمانکپوری جلیل القدر استادِ سخن تھے‘ جن کے متعدداشعار ضرب المثل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔آصف سابع میر عثمان علی خان کے استادِ سخن فصاحت جنگ جلیلؔ مانکپوری کے ان مشہور اشعار سے بھلاکون شاعر وادیب واقف نہ ہوگا۔ جوضرب المثل کی حیثیت رکھتے ہیں
عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم
رسم دنیابھی ہے‘موقع بھی ہے‘دستور بھی ہے
نگاہ برق نہیں‘ چہرہ آفتاب نہیں
وہ آدمی ہے‘مگردیکھنے کی تاب نہیں
پینے سے کرچکاتھا توبہ مگر جلیل
بادل کا رنگ دیکھ کے نیت بدل گئی
آتے آتے آئے گا ان کا خیال
جاتے جاتے بے خیالی جائے گی-
مکمل مضمون پی ڈی ایف میں پڑھیں۔