آفات ومصائب کے اسباب

Share

آفات اور مصائب

آفات ومصائب کے اسباب

اذا زلزلت الارض زلزالها واخرجت الارض اثقالها ۔ وقال الانسان مالها۔ يومئذ تحدث اخبارها ۔
آج ہم قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مصیبتوں اور آفتوں کے جو اسباب بیان کیے ہیں اس پر نظر نہیں کرتے اور بلا وجہ کی غیر منطقی توجیہات پیش کرنے لگتے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک زمانے میں زلزلے کا جھٹکا محسوس ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین پر اپنا مبارک ہاتھ رکھ کر فرمایا: ”
اے زمین تو ساکن ہو جا، پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا تمہارا رب چاہتا ہے کہ تم اپنے خطاؤں کی معافی مانگو۔ اس کے بعد زلزلے کے جھٹکے رک گئے۔ (بحوالہ ابن ابی الدنیا)۔

حضرت عمر فاروق رضی
اللہ تعالٰی عنہ کے دور میں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے تو آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے لوگوں سے مخاطب ہوکر فرمایا اے لوگو!
یہ زلزلہ ضرور کسی بڑے گناہ کی وجہ سے آیا ہے۔ اگر دوبارہ جھٹکا محسوس ہوا تو تم لوگوں کو شہر سے بےدخل کردوں گا۔ ساتھ ہی یہ بھی فرمایا کہ: ”تم لوگوں نے کیا نئی روش اختیار کی ہے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحلت کے بعد اتنی جلدی تمہارا حال بگڑ گیا ہے”۔ (بحوالہ مسند احمد)۔

حضرت انس رضی اللہ
تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ میں ایک شخص کے ساتھ اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنھا کی خدمت میں حاضر ہوا اور میرے ساتھی نے ان سے سوال کیا ہمیں زلزلہ کے متعلق بتائیے وہ کیوں آتا ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے فرمایا جب لوگ زنا کو حلال کرلیں، شرابیں پینے لگیں اور گانے بجانے کا مشغلہ اپنا لیں تو اللہ تعالٰی کی غیرت جوش میں آتی ہے اور زمین کو حکم ہوتا ہے کہ زلزلہ برپا کردے۔ بس اگر اس علاقے کے لوگ توبہ کرلیں اور بداعمالیوں سے باز آجائیں تو ان کے حق میں بہتر ہے ورنہ ان کے لیے ہلاکت ہے۔ (بحوالہ ابن ابی الدنیا)۔

آج کل لوگوں کا ایسا مزاج ہوگیا ہے کہ جو کوئی مصیبت آتی ہے یا مشکلات میں مبتلا ہوتے ہیں تو فلسفیانہ طور پر اس کے اسباب بیان کرتے ہیں اور یوں کہہ دیتے ہیں کہ یہ تو دنیا میں ہوتا رہتا ہے۔ لیکن گناہوں کو چھوڑنے کے لیے ٹس سے مس نہیں ہوتے۔
یہ مومن کی شان نہیں ہے۔

اے اللہ تو ہمارے قلوب کی اصلاح فرما دے اور اپنے فضل و کرم سے معاف فرما دے۔
تیری رحمت بڑی وسیع ہے اور تو بڑا مہربان اور کریم ہے۔(آمین)
مرسلہ:نجم زاہد ۔ کورٹلہ۔ تلنگانہ

Share
Share
Share