ادارہ ادب اسلامی ہند محبوب نگر
ادارہ ادب اسلامی ہنداخلاقی اقدار کے فروغ کیلئے کوشاں
جڑچرلہ میں ادبی اجلاس و مشاعرے سے سیدریاض تنہاو حلیم بابر کاخطاب
/20 اپریل ۔جڑچرلہ(راست)تخلیقی ادب کے ذریعہ ادارہ ادب اسلامی اخلاقی اقدار کے فروغ و ارتقا ء کیلئے پچھلے 65برسوں سے مسلسل جدوجہد کررہی ہے ساتھ ہی اس کا مقصدادب کو منفی رحجانات،فکری پراگندگی اور غیر اخلاقی میلانات سے پاک کرنا ہے ان خیالات کا اظہار سید ریاض تنہاء صدر ادارہ ادب اسلامی ہندتلنگانہ،آندھراو اڑیسہ نے جڑچرلہ میں ادارہ ادب اسلامی کے ادبی اجلاس سے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں تعمیری ادب کو پروان چڑھاناوقت کا اولین تقاضہ ہے اس موقع پرانہوں نے ادارہ ادب اسلامی کی رفتار کار پر سرسری رپورٹ پیش کی۔حلیم بابرسرپرست ادارہ ادب اسلامی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ معاشرے میں نوجوانوں میں ادبی شعور کو بیدار کیا جائے اور معاشرے کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے تعمیری ادب سے مدد لی جائے اور نئی نسل میں مثبت اور تعمیری فکر کیلئے کام کرنا اس عہد کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ظہیر ناصری نے اپنے خطاب میں علامہ اقبال کے فکری پہلوؤں پر روشنی ڈالی اس اجلاس کوڈاکٹر عزیز سہیل لیکچرار، محمد علی دانش اورسلطان چشتی مرزائی نے بھی مخاطب کیا۔محمدمصطفی کی تلاوت سے اجلاس کا آغاز عمل میں آیا۔ڈاکٹر عزیز سہیل نے ادار ادب اسلامی جڑچرلہ کی تشکیل کردہ کمیٹی کا اعلان کیا۔ سرپرست:جناب جلال الدین عارف،حافظ سید جعفر علی،محمد غوث ربانی، محمد یوسف،سلطان چشتی۔مشیر اعلی:مظہر شریف ،علی اکبر،ظہیر ،محمد فرید ۔صدر:محمد علی دانش ۔نائب صدر:محبت علی منان ،محمد نیاز الدین ۔جنرل سکریٹری:جلیل رضاء ۔شریک معتمد:محمد
عبدالمقیت ،عرفان شاہد ۔خازن: محمد مصطفی ۔نائب خازن:اظہر الدین امتیاز ۔کنوینر: عظیم رانا ؔ ،تقی احمد تقی ؔ ۔نشر واشاعت:محمد معیز الدین ، ستار عاشق ، محمد خلیل اراکین:خواجہ معین الدین خوشترؔ ،ممتاز حسینؔ نقشبندی ،باسط مظہریؔ ،محمد عبدالحسیب ،محمد عقیل ، سلطان پاشاہ رمز ہ ؔ ،حبیب الدین حبیب ؔ ؔ ،ضیاء سلطانیؔ ،جعفرکاظمی۔کمیٹی کی تشکیل کے بعد نعتیہ مشاعرہ مسٹر جلیل رضاءؔ کی نظامت میں منعقدہوا۔جس میں جعفرکاظمیؔ ،ممتاز حسینؔ ،سلطان پاشاہ رمزؔ ، خواجہ معین الدین خوشترؔ ،باسط مظہریؔ ، جلیل رضاءؔ ،محبت علی منانؔ ،تقی احمد تقیؔ ،عظیم راناؔ ، محبوب نگر کے شعراء میں جامی وجودیؔ ،انجم برہانیؔ ،صادق فریدیؔ ،ظہیر ناصریؔ ،نور آفاقیْؔ ،حلیم بابرؔ اور مہمان سید ریاض تنہاؔ نے اپنا کلام پیش کیا۔محمد علی دانش کے شکریہ پر مشاعرہ کا اختتام عمل میںآیا۔
ڈاکٹر محمد عبدالعزیز سہیل
منجانب۔ ادارہ ادب اسلامی محبوب نگر