صدیوں سے لگی بھوک(افسانچہ)

Share

صدیوں سے لگی بھوک

مصنف:ابن عاصی

صدیوں سے لگی بھوک (افسانچہ)

خوبصورت نین نقش والی عورت کو اوطاق کے اندر آتے دیکھ کر وڈیرے نے ایک بھرپور نظر اس پر ڈالی اور مونچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے کہا
بابا !کیا بات ہے؟کیا چاہیے؟
عورت نے اس کی نظروں کی گرمی کو اپنے بدن پر رینگتے ہوئے محسوس کرتے ہوئے کہا
،وڈیرہ سائیں !تھر سے آئی ہوں ،بھوک لگی ہے
وڈیرے نے مونچھ کے ایک بال کو اپنے دانتوں میں چباتے ہوئے اسے سر سے پاؤں تک گھورا اور کہا
،بابا ! بھوک تو مجھے بھی بہت لگی ہوئی ہے۔

Share
Share
Share