پتھر والے پھل
اللہ نے ہر موسم کے لحاظ سے پھل اورترکاری بنایا ہے لیکن حضرت انسان نے ’’ہر پھل ہمیشہ‘‘کی کوشش میں مصروف ہے۔
تقریباََ سبھی پھل فائدہ دیتے ہیں اورانھیں موسم کے مطابق کھانا چاہیے۔ سردیوں میں سرد اورگرمیوں میں گرم پھل کھانا ہی بہتر ہوتا ہے۔ یہاں جن پھلوں کا تذکرہ کیا جا رہا ہے انھیں ”پتھر والے پھل“ کہا جاتا ہے۔ یعنی جن کی گٹھلی سخت ہوتی ہے ان پھلوں میں خوبانی ،آڑو،آلوچہ اور آلو بخارا شامل ہیں۔
ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونی ورسٹی کے تحقیق کار کہتے ہیں کہ ایسے پھل جن میں گٹھلی ہوتی ہے حیاتین (وٹامنز) اور اہم معدنیات (منرلز) سے پُر ہوتے ہیں۔ یہ انسانی جسم میں مختلف اجزا کی ہونے والی کمی کو پورا کرتے اور صحت بخش ہوتے ہیں ۔ ورم اور سوزش دور کرنے کی صلاحیت رکھتے اور خراب کو لسٹرول (LDL) کو ختم کرتے ہیں جس سے دل کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔
ان پھلوں کو کھانے سے پوٹاشیئم اور میگیزیئم کی اتنی مقدار حاصل ہو جاتی ہے جو ہماری ضرورت کے لئے کافی ہوتی ہے اور ہمیں مزمن بیماریوں مثلاََ بلڈ پریشر اور بیش تناوٴ (ہائپرٹینشن ) سے نجات مل جاتی ہے۔
خوبانی
خوبانی ایک خشک میوہ ہے۔جس کو انگریزی میں Apricot کہتے ہیں۔
خوبانی میں حیاتین الف(وٹامن اے) کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔اس سے ہمیں بیٹا کیروٹین (Betacarotene) بھی ملتا ہے جس سے خون کی رگیں طاقت ور اور مضبوط ہو جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ خلیوں کی افزائش ہوتی ہے۔ بیٹا کیروٹین موتیا بند کے اثرات کو بھی زائل کرتا ہے۔اس میں شامل حیاتین ج (وٹامن سی ) قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے جس سے ہم بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
اگر آپ ذائقے دار اور کم چکنائی والے کسی پھل کی تلاش میں ہیں تو خوبانی کھائیے جس میں ریشے کی اچھی مقدار ہوتی ہے اس لئے اس سے وزن بھی گھٹ جاتا ہے۔
آڑو
آڑو یعنی Peaches ‘ آجکل فیس کریم میں زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
آڑو میں حیاتین ج ہوتی ہے۔ یہ اوپر سے روئیں دار اور نرم ہوتا ہے۔ اس میں مانع تکسید اجزا (Antioxidants) ہوتے ہیں۔ اسے کھانے سے جلد میں چمک پیدا ہوتی ہے۔ چوں کیہ اس میں سیلینیئم کی کافی مقدار ہوتی ہے۔لہٰذا یہ آزاد اصلیوں (فری ریڈ یکلز) کو ختم کرتا اور جلد کے سرطان پر قابو پاتا ہے۔
آڑو کو پیس کر دودھ کے چند قطرے ملا کر چہرے پر ملنے سے دھوپ کے مضر اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔ اگر اس آمیزے کو چہرے پر پابندی سے لگایا جائے تو جھریاں بھی دور ہو جاتی ہیں۔
خشک آلو چے
آلوچے کو آلو بخارا بھی کہا جتا ہے۔جس کا انگریزی نام Plums ہے۔
خشک آلو چے منھ میٹھا کرنے کے لئے کھائے جاتے ہیں۔ان میں نشاستے اور ریشے کافی مقدارمیں ہوتی ہے۔ آلو چے کھانے سے معدے اور آنتوں کی بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں تاہم اس کا خیال رکھیے کہ اس میں تیزابی مادے بھی ہوتے ہیں لہٰذا ایک دن میں پانچ دانوں سے زیادہ نہ کھائیے۔
خوبانی کی طرح آلوچے میں بھی حیاتین الف ہوتی ہے۔ اس لیے یہ بینائی کے لئے مفید ہے۔ چوں کہ اس میں حل پذیر ریشہ ہوتا ہے اس لئے یہ جسم میں شکر کو جلدی ہضم نہیں ہونے دیتا اور انسولین کی حساسیت میں اضافہ کر دیتا ہے۔ چناں چہ اس کو کھانے سے گلوکوس کی سطح معمول پر رہتی ہے۔
پھل کا استعمال پابندی سے کریں اور صحت مند رہیں۔
روزنامہ اعتماد