رپورٹ:ابنِ عاصی
اردو اکادمی جھنگ کی پندرہ روزہ نشست کا احوال
جھنگ(پنجاب،پاکستان)کی معروف ادبی تنظیم ،ارود اکادمی، کی پندرہ روزہ نشست،ایکن اسکول، کے کانفرنس روم،میں منعقد ہوئی صدارت ممتاز غزل گو شاعر صفدر سلیم سیال نے کی جبکہ مہمانانِ خصوصی ممتاز کہانی کار حنیف باوا او ر نامور مزاح نگار ڈاکٹر محسن مگھیانہ تھے نظامت نوجوان نظم گو شاعر عامر عبداللہ نے کی،اسحاق کھرل کی تلاوت کلامِ پاک اور گستاخ بخاری کی نعت رسولِ مقبول کے بعد جن شعراء کا کلام پسند کیا گیا،اس کی تفصیل پیشِ خدمت ہے۔
گستاخ بخاری:(نعت کے اشعار)
کس کس پہ عیاں ہونا ہے اے ظلِ الہی
انگشتری خالی ہے نگینہ نہیں آیا
کس طرح تو آسکتا ہے اس شہرِ نبی میں
یہاں کوئی بھی گستاخ کمینہ نہیں آیا
(غزل کے اشعار)
مجھے شاعر سمجھتی ہے یہ دنیا
میں اپنی آپ بیتی لکھ رہا ہوں
میرے لب ا س نے لرزتے دیکھے
ان کہی کا وہ برا مان گیا
آڑے ترچھے ہیں نشان قدموں کے
اس قدر کون پریشان گیا
جب سے گستا خ ہوا ہوں یارو
اپنے ہاتھوں سے گریبان گیا
انیس انصاری:
مستقبل ہے ماضی ہے یا حال ہے
دنیا تری عمر تریسٹھ سال ہے
جس پر اس کے نام کے پھو ل ہی کھلتے ہیں
من آنگن میں ایسی بھی اک ڈال ہے
ڈاکٹر محسن مگھیانہ:(پنجابی غزل)
میں اکا پیار دے قابل نہیں
او ایہی آ کے دس جاوے
منزل ول ٹر دے رہنا اے
بھانویں پیریں جتی گھس جاوے
محفل وچ چانن ہو ویسی
اک واری آ کے ہس جاوے
اسیں عشق میدانوں نہیں ہٹنا
کوئی نسدا اے تے نس جاوے
محسن اے یار ہے بھولا بہوں
کسے مشکل وچ نہ پھس جاوے
صفدر سلیم سیال:
بہت گریز کیا ہے تیرے نشانوں سے
سنبھال رکھا ہے دل کو کئی بہانوں سے
ابھی تو رات ہے باقی چراغ گل نہ کرو
دراز دست نکل آئیں گے ٹھکا نوں سے
ملا تو بھی کسی اور کی تلاش میں تھا
جسے میں ڈھونڈ رہا تھا کئی زمانوں سے
اس نشست میں عامر عبداللہ نے دو نظمیں ،اے جولاہے، اور آ مرے ہمراہ، سنا کر داد سمیٹی اور سانحہ پشاور کے حوالے سے فراست علی ضامن کی نظم دلچسپی سے سنی گئی جبکہ اسحاق کھرل اور عمر دراز عاصم نے غزلیں اور کالم نگار قیصر زبیری نے اپنا نیا کالم اور ابنِ عاصی نے افسانچہ،خدا بننے کے لئے سرگرداں ایک انسان کی کہانی،پیش کیا۔
صفدر سلیم سیال نے ،ام الشعراء، ادا جعفری اور کرنل راحت علی خان کے لئے فاتحہ خوانی خوانی بھی کروائی یاد رہے کہ اس نشست میں چناب کالج شورکوٹ کے اردو کے نوجوان پروفیسر رضوان احمد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔