حضورنظام نواب میرعثمان علی خان کی ۱۲۹ ویں یوم ولادت کے موقع پر
حضورنظام کی ولادت ۵ اپریل ۱۸۸۶ ہے ۔آج آپ کی ۱۲۹ ویں یوم ولادت ہے۔ حضور نظام کا عہد حکومت 1911–1948 ہے۔آپ کی تاج پوشی
18 ستمبر1911 کو ہوئی۔آپ کے والد میر محبوب علی خان جو آصف جاہ ششم رہے ہیں’کے بعد حضور نظام نےحکومت کی بایگ ڈور سنبھالی۔ آپ کی رفیق زندگی دلہن پاشا بیگم اور دیگرخواتین رہیں ۔ یوں تو دنیا کا ہر بادشاہ دولت کمانے اور اسے بے دریغ لٹانے کا ملکہ رکھتا ہے۔حضور نظام کو بھی دولت جمع کرنے کابہ حد شوق تھا۔مگر ان کا سب سے بڑا کارنامہ جامعہ عثمانیہ کا قیام ہے۔یہ دنیا کی پہلی یونیورسٹی ہے جس کا ذریعہ تعلیم اردو رہا ہے۔انہوں نے صرف جامعہ کا قیام ہی عمل میں نہیں لایا بلکہ اردو زبان میں سائنس ’ریاضی ’ انجینرنگ ’میڈیسن ’قانون اور دیگر سماجی علوم کو اردو میں منتقل کرنے کا بیڑہ اٹھایا اور کامیاب ہوے۔دنیا کی تاریخ میں شائد ہی کوئی بادشاہ گزرا ہو جس نے مادرری زبان کے فروغ اس قدر نمایاں کارنامے انجام دیا ہو۔
اس موقع پر محترم بدر شکیب کی تالیف ’’سرگزشتِ جامعہ عثمانیہ‘‘ سے ایک مضمون جامعہ عثمانیہ کے سرپرست اعلیٰ کی فوٹو کاپی دی جارہی ہے تاکہ آپ کو میگزین پڑھنے کا لطف حاصل ہوسکے۔