افسانچہ : خوف کے سائے
افسانچہ نگار:ابنِ عاصی
وہ رشین افسانہ نگار مجھے ایک عالمی ادبی کانفرنس میں ملی تھی،چھوٹتے ہی پوچھنے لگی
،تم اب تک کتنے افسانچے لکھ چکے ہو۔۔۔؟
تیس پینتیس تو ہو چکے ہیں شائد ۔۔۔ ! میں نے جواب دیا
ویری گڈ۔۔ویری گڈ۔۔! اس نے مسکراتے ہوئے تحسین آمیز انداز میں کہا۔۔۔۔،آج کل میں کوئی نیا افسانچہ لکھا ہے۔۔؟
ہاں ۔۔رات ہی ایک لکھا ہے۔۔!میں نے کہا۔۔۔،اور شائد وہ میرا آخری افسانچہ ہو۔۔!
آخری ۔۔۔؟اس نے چونکتے ہوئے کہا۔۔۔،کیوں۔۔۔؟کیا اس کے بعد تم افسانچے نہیں لکھا کرو گے۔۔۔؟اور ویسے یہ کس موضوع پر۔۔۔؟
طالبان کے خلاف لکھا ہے۔۔۔!میں نے کہا
اچھا خداحافظ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ! اس نے خوفزدہ سی ہو کر کہا اورتیزی سے انسانوں کی بھیڑ میں گم ہو گئی۔۔۔!!!!
written by : Ibn e Asi