کڑپہ میں اردو یونیورسٹی ایکشن کمیٹی کی جانب سے بھوک ہڑتال کا 16 واں دن
APSTRC کے مائناریٹی ایمپلائز نے بھی اردو یونیورسٹی کے قیام کے لیےہڑتال کی ۔ اردو یونیورسٹی کو قائم کرنے پر تائید کرتے ہوئے جمعہ کے دن بعد نمازشہر کے مسلمان ، مفتی ، علماء ، موذن ، آئمہ ، علمائے دین کی کثیر تعداد میں مساجد سے ریالی نکالتے ہوئے 7 روڈس ، دفتر کلکٹر کے پاس منعقدہ اجتماع میں شریک رہے ۔ جناب سید شاہ حسینی باشاہ سجادہ نشین آستانہ شہ میری کڑپہ نے کہا کہ چیف منسٹر اپنی بات پر قائم رہیں ۔ کڑپہ میں یونیورسٹی کا وعدہ پورا کریں ۔ مفتی رحیم اللہ خان نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمان کثیر تعداد میں ہیں ۔ شہر کڑپہ کے اردو داں مسلمان آندھراپردیش میں سرفہرست ہیں ۔ سیاست داں موقعہ پرست نہ ہوں ۔ اپنی بات پر قائم رہیں ، وہ اردو دشمن نہ بنیں ۔ یونیورسٹی کو حاصل کرنے کیلئے کڑپہ سے حیدرآباد تک پیدل دورہ کریں گے ۔ 7 روڈ مسجد کے امام و خطیب جناب ولی اللہ حسینی نے کہا کہ اردو طبقہ کی فلاح و بہبود کیلئے اردو کو دوسری سرکاری زبان کو عمل کرتے ہوئے یونیورسٹی کا دوبارہ کڑپہ کیلئے اعلان کریں۔ جوائنٹ اسٹیرنگ کمیٹی کے نمائندے و نقاش مسجد کے امام و خطیب جناب محمد علی بغدادی نے بتایا کہ یونیورسٹی کی تحریک کو عام کریں ، تمام لوگوں تک اس تحریک کو پہنچائیں ۔ اردو کو فروغ ملتا ہے ۔ کڑپہ کا سارا علاقہ اردو زبان استعمال کرتاہے جو 52 فیصد مسلمان شہر کڑپہ میں رہتے ہیں ۔ کڑپہ کے لیڈر جناب محمد علی نے بتایا کہ کڑپہ والوں کی مادری زبان اردو ہے –