رپورٹ:ابنِ عاصی
اردو اور پنجابی کے نامور شاعر،محقق،دانشور اور استادپروفیسر سمیع اللہ قریشی(سابق ڈائریکٹر کالجز ڈیرہ غازی خان و پرنسپل گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج جھنگ) کی یاد میں جھنگ کی تین تنظیموں کاروانِ بیدل،ادارہ ادبی جھوک اور محمڈن لائرز فورم نے ڈسٹرکٹ بار روم میں ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیاجس کے مہمانِ خصوصی ملک کے ممتاز شاعر اور نقاد نسیم سحرتھے
جبکہ سٹیج پر ان کے ساتھ بیگم نصرت سمیع اللہ،صفدر سلیم سیال،زاہد خورشید لودھی،مظہر اختر قریشی،سید مطاہر ترمذی اور ممتاز بلوچ براجمان تھے سٹیج سیکرٹری کے فرائض نوجوان شاعرانتظار باقی نے سرانجام دئیے پہلی نشست میں پروفیسر چوہدری عبدالعزیز،پروفیسر ریحان خلیل،زاہد خورشید لودھی،انیس انصاری اور سید مطاہر ترمذی نے پروفیسر سمیع اللہ قریشی کے فن اور شخصیت پر روشنی ڈالی،دوسری نشست مشاعرے پر مشتمل تھی جس میں حنیف باوا،ڈاکٹر محسن مگھیانہ،ڈاکٹر اسلم ضیاء،عامر عبداللہ،ابراہیم عدیل،فاروق قادری،اشفاق انجم،پروفیسررضا شاہ عابد،نصیر آرزو،غضنفر ترمذی،لطیف شیدائی،شفیع منظر،انتظار باقی،مطیع ترمذی،زاہد یاسین،رب نواز ہاشمی،عبدا لحق عارف،احمد حیات ابرار،عمیر جاذب اور عامر سیال نے اپنے کلام سے حاضرین کو محظوظ کیا۔
تقریب کے آخر میں شاندارادبی خدمات پر ممتاز کہانی کار حنیف باوا،نامورغزل گو شاعر صفدر سلیم سیال اوراستاد شاعر مظہر اختر قریشی کو ،سمیع اللہ قریشی ایوارڈز، سے نوازا گیا(ایوارڈ ز کے ساتھ دس دس ہزار روپے بھی دئیے گئے)،بیگم نصرت سمیع اللہ نے تقریب میں تشریف لانے پر خواتین وحضرات کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیایاد رہے کہ اس تقریب کو کامیاب بنانے میں جھنگ کے، دبنگ شاعر ،فاروق قادری کا کردار سب سے نمایاں رہا تقریب کے اختتام پر شرکاء کی پرتکلف کھانے سے تواضع کی گئی۔