نوٹ : مجنوں گورکھپوری اردو کے ایک نامور ادیب ‘شاعر ‘افسانہ نگار ‘ نقاد اور صاحبِ طرزانشا پرداز ہیں۔ان کی ولادت منجھریا ضلع بستی میں ۱۹۰۴میں ہوئی۔آپ نے انگریزی اور اردو سے ایم اے کیا اور ایک کالج میں دونوں زبانوں میں درس و تدریس کی خدمات انجام دیں پھران کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بحیثیتِ ریڈر تقرر ہوا۔۱۹۶۸ میں ملازت سے سبکدوشی کے بعدوہ اپنی بیٹی کے پاس پاکستان چلے گئے اور چوراسی برس کی عمر میں ۱۹۸۸ میں ان کاانتقال ہوا۔علی گڑھ میگزین ابتدا سے ہی ایک معتبر اردو میگزین رہا ہے۔جس میں کئی ایک تحقیقی و تنقیدی مضامین شائع ہوتے رہے ہیں۔۱۹۸۹ میں اس میگزین نے مجنوں پر ایک گوشہ ترتیب دیا تھا۔جس میں سے ایک دلچسپ اورمعلوماتی مضمون یہاںپیش کیا جا رہا ہے ۔
One thought on “مجنوں صاحب : چند باتیں و تاثرات ۔از۔ رفعت بلگرامی”
مجنوں گورکھپوری پر بہت اہم مضمون شیئر کیاگیا ہے
بہت بہت شکریہ
مجنوں صاحب کے بارے میں کچھ مزید بھی