اردو یونیورسٹی میں آزاد ڈسکورس فورم کاآغازاورادبی وشعری نشست کاانعقاد
حیدرآباد، 17؍ فروری (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، شعبۂ اردو میں ’’آزاد ڈسکورس فورم‘‘ کی ادبی نشست کا حال ہی میں انعقادعمل میں آیا، جو تین نشستوں پر مشتمل تھا۔
پہلی نشست کی صدارت عبد القدوس( پی ایچ۔ڈی۔ریسرچ اسکالر) نے کی ،جس میں غلام مصطفی نے’اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں‘کے عنوان سے اور نہال احمد نے’ وہاب اشرفی اور ان کے کارنامے‘کے عنوانات سے مقالے پڑھے ۔
دوسری نشست کی صدارت محمد زبیر( پی ایچ۔ڈی۔ریسرچ اسکالر)نے کی، جس میں انشائیے اور افسانے پڑھے گئے۔زبیر عالم نے ’منزل‘کے عنوان سے ایک افسانہ پڑھا، عبدالقدوس نے ’جادوگر‘اور ’اعترافِ جرم‘کے عنوانات سے دو افسانچے پڑھے ۔اس کے علاوہ جرار احمد نے ایک انشائیہ بعنوان’ اِنچائیہ‘ پڑھا،جو چائے کی معنویت پر مبنی تھا۔
آخر میں شعری نشست کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت بدر سلطانہ(ریسرچ اسکالر)نے کی،جس میں محمد اکمل،محمدرضوان، رئیس فاطمہ،محمدفیروز، ارشد مر کزی اور نغمہ تبسم نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظا ہرہ کر تے ہوئے اپنے اپنے کلام سنائے۔پرو گرام کے آخر میں اساتذۂ کرام نے اپنے تأثرات کا اظہار کیا۔ پروفیسرنسیم الدین فریسؔ نے صدارت کی۔ توصیفہ عاشق نے ہدیۂ تشکر پیش کیا،جبکہ ریاض احمدنے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ ابتداء میں رضوان احمدنے تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس کے بعدفورم کے صدر محمد زبیراورسیکریٹری جراراحمد نے حاضرین جلسہ کا خیرمقدم کیا۔ پروفیسرمحمدنسیم الدین فریسؔ نے پروگرام کاافتتاح کیا۔
’آزاد ڈسکورس فورم‘ کا قیام 2؍ جون، 2014، کو بورڈ آف اسٹڈیز شعبۂ اردوکی میٹنگ میں منظوری کے بعد عمل میں آیا، جس کا باقاعدہ افتتاح پروفیسر خالد سعید کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا۔ ’آزادڈسکورس فورم‘ کا مقصد طلبامیں علمی ،ادبی اورثقافتی سر گرمیاں پیدا کرنا اور ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کومنظر عام پر لانا ہے۔ جہاں طلباکو مکمل پوری آزادی کے ساتھ اپنے علمی مقالے، مضامین، انشائیے، افسانے اور شاعری پیش کر سکیں۔
پبلک ریلیشنز آفیسر