اردو ایک سیکولراوربے حد اثر انگیز زبان ۔ چیف منسٹرکرناٹک سدرامیا

Share

 اُردو کی ترقی کے لئے ہر ممکن امداد کا تیقن، فاصلاتی تعلیم شروع کرنے اُردو اکادمی کو ہدایت، چیف منسٹر سدرامیا

گلبرگہ ۔۱۳ فروری۔ چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا نے اُردو کو سیکولر، زندہ اور تمام زبانوں میں سب سے طاقتور، اثر انگیز زبان قرار دیا ہے ۔ وہ کل شام ودھان سودھا بنگلور کی تیسری منزل پر کانفرنس ہال میں نہایت شاندار پیمانے پر منعقدہ کرناٹک اُردو اکادمی کی ایوارڈس تقریب کو مخاطب کر رہے تھے ۔ چیف منسٹر سدرامیا نے مزید کہا کہ اُردو زبان نہ صرف ریاست کرناٹک ، ہندوستان بلکہ ساری دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے ۔ چیف منسٹر سدرامیا نے کہا کہ وہ اُردو زبان کی شیرینی لطافت اور اس کی اثر انگیزی سے بیحد متاثر ہوئے ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اُردو زبان کی خوبی جو اپنے دیگر تمام زبانوں میں ممتاز و منفرد بناتی ہے وہ یہ ہے کہ شخصی آزادئ رائے کے اظہار کا یہ زبان بہترین ذریعہ ہے ۔ انہوں نے اُردو کو تہذیب و ثقافت ادب سے انتہائی مالا مال زبان قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی وہ اپنے سینئر کابینی رفیق قمرالاسلام وزیر بلدی نظم و نسق پبلک انٹر پرائزس وقف و اقلیتی بہبود کو اُردو میں تقریر کرتے ہوئے اور اُردو اشعار سناتے ہوئے پاتے ہیں تو انہیں اُردو کی اثر آفرین پر رشک ہوتا ہے ۔ چیف منسٹر سدرامیا نے مزید کہا کہ اُردو کو کسی ایک فرقہ یا مذہب تک محدود نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ یہ ایک قومی اور عالمی زبان ہے ، سماج کے ہر طبقہ کے افراد نے اس کی ترقی و ترویج میں بھر پور حصہ لیا ہے ۔ اُردو کے بیشمار غیر مسلم ادباء و شعراء اور سماجی مصلحین ہوئے ہیں جنہوں نے اس

زبان کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے مالا مال کیا ہے ۔ سدرامیا نے سخت اظہار تاسف کے ساتھ کہا کہ اُردو کو صرف مسلمانوں کی زبان سمجھا جارہا ہے جبکہ یہ ہندوستانیوں کی زبان ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اُردو زبان نے ملک میں سیکولرزم ، فرقہ وارانہ یگانگت کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ سدرامیا نے کہا کہ آج اُردو بولنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن اُردو پڑھنے اور لکھنے والوں کی تعداد گھٹتی جارہی ہے ۔ چیف منسٹر نے اُردو ذریعہ تعلیم کو فروغ دینے کے لئے کرناٹک اُردو اکادمی کو فاصلاتی تعلیمی نظام شروع کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت اُردو کے بشمول تمام زبانوں کا یکساں احترام کرتی ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں اُردو کو ترقی دینے اور اُردو کے مسائل حل کرنے کے لئے ہر ممکن امداد دینے تیار ہے ۔ انہوں نے اُردو اکادمی کی چیر پرسن ڈاکٹر فوزیہ چودھری اور تمام ممبران کو ہدایت دی کہ وہ اُردو کو ترقی دینے اور اُردو زبان کے مسائل کی یکسوئی کے لئے انہیں تجاویز پیش کریں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ اُردو کی ترقی اور مسائل کی یکسوئی پر تبادلہ خیال کے لئے وقت دیں گے تقریب کی صدارت آر روشن بیگ وزیر اطلاعات و حج انفراسٹکچر نے کی ۔ الحاج قمرالاسلام وزیر بلدی نظم و نسق پبلک انٹر پرائزس وقف و اقلیتی بہبود ، ڈاکٹر مقبول باغبان رکن اسمبلی بیجاپور، عبدالجبار ایم ایل سی نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ، ابتداء میں ڈاکٹر فوزیہ چودھری چیرپرسن کرناٹک اُردو اکادمی نے خیر مقدم کیا ۔ چیف منسٹر سدرامیا نے سال2010سے2013تک مختلف شخصیات کو ادبی، صحافتی ، تعلیمی اور مجموعی خدمات کے لئے ایوارڈس عطا کئے ، تقدس مآب ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی سجادہ نشین بارگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ و صدر نشین خواجہ ایجوکیشن سوسائٹی گلبرگہ ، امیر شریعت مولانا الحاج مفتی محمد اشرف علی صاحب باقی مہتمم دارالعلوم سبیل الرشاد بنگلور، پروفیسر بی شیخ علی میسور، عزیز اللہ بیگ کو مجموعی خدمات، عزیز اللہ سرمست گلبرگہ، شرف الدین سید چن پٹن، عبدالمجید بغدادی، این ظہیر انصر کو صحافتی خدمات، شاعری میں محب کوثر گلبرگہ، مظہر محی الدین ہبلی، نیلوفر نایاب میسور، الف احمد برق بنگلور، نثر میں قاضی انیس الحق بنگلور، ڈاکٹر حلیمہ فردوس بنگلور، رؤف خوشتر بیجاپور، مشتاق سعید میسور اور تعلیمی ادارہ جات کی خدمات کے لئے میر رضا علی پور، الحاج مقبول احمد سنٹرل مسلم ایجوکیشن سوسائٹی بنگلور، حاجی جمیل الرحمن نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی گلبرگہ ، سیکیاب ایجوکیشن سوسائٹی بیجاپور کو ایوارڈس سے نوازا ۔ودھان سودھا بنگلور کا کانفرنس ہال سامعین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، کرناٹک اُردو اکادمی کی یہ ایک یادگار تقریب تھی ۔

Share
Share
Share