ہندوستانی مسلمانوں کے لیے ’’دستاویزِ پالیسی‘‘ وضع کرنے کی ضرورت
اقلیتوں کی تعلیمی ترقی پر سمینار کا اختتام۔ ڈاکٹر خواجہ محمد شاہد اور پروفیسر رحمت اللہ کا خطاب
حیدرآباد ، 12؍ فروری (پریس نوٹ) ہندوستان میں مسلم برادری کے مطالبات اور ان کی تکمیل کے لیے کی جانے والی پالیسی پہل کو وضع کرنے میں ایک حوالے کے طور پر کام آنے والے ٹھوس ’’دستاویزِ پالیسی‘‘ کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر خواجہ محمد شاہد، پرو وائس چانسلر مولانا آزادنیشنل اردو یونیورسٹی نے کل قومی سمینار بعنوان ’’اقلیتوں کی تعلیمی ترقی : پالیسی، اقدامات اور اثرات‘‘ کے اختتامی اجلاس سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ دو روزہ قومی سمینار کا انعقاد شعبۂ سیاسیات و نظم نسق عامہ نے وزارت اقلیتی امور کے جزوی تعاون سے کیا۔ ڈاکٹر ایس ایم رحمت اللہ، رجسٹرار و انچارج ڈین اسکول آف آرٹس و سوشل سائنسس نے صدارت کی۔ ڈاکٹر خواجہ شاہد نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہندوستان چونکہ ایک سیکولر ملک ہے یہاں اقلیتی تعلیمی ادارے قائم نہیں کیے جاسکتے۔ تاہم اقلیتوں کے لیے تعلیمی اداروں کے قیام کے راستے موجود ہیں۔ ہندوستان کے مسلمان حکومت کی تعلیمی پالیسیوں سے استفادہ کے خواہاں ہیں۔ مسلمانوں میں حصولِ تعلیم کی خواہش کم نہیں ہے۔ مسلمانوں کو تعلیم کی اہمیت بتانے کی چنداں ضرورت نہیں ہے وہ اس سے بخوبی واقف ہیں۔ ہم اس میدان میں کسی اور سے پیچھے نہیں رہ سکتے۔ ڈاکٹر خواجہ شاہد نے منتظمین کو مشورہ دیا کہ سمینار کی سفارشات، پالیسی منصوبہ بندی کے مرحلے تک پہنچائی جائیں۔ یہی ہماری کامیابی ہوگی۔ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے اپنی تقریر میں سمینار کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی اور کہا کہ ’’قومی قبائلی دستاویز‘‘ کے خطوط پر ’’قومی اقلیتی دستاویز‘‘ تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم صرف کسی مخصوص گروپ یا طبقے کی تعلیمی ترقی کی بات نہیں کر رہے ہیں بلکہ یہ مسئلہ متنوع انسانی وسائل سے مربوط ہے۔ دستور سازوں کی ستائش کرتے ہوئے پروفیسر رحمت اللہ نے بتایا کہ وہ اس تنوع سے بخوبی واقف تھے۔ حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ مختلف کمیٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسی ہی ایک سچر کمیٹی کے ذریعہ ہمیں ہندوستانی مسلمانوں کی پسماندگی کا پہلی مرتبہ باضابطہ طور پر پتہ چلا۔ انہوں نے سمینار کے مالی تعاون کے لیے وزارت اقلیتی امور کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ابتداء میں ڈاکٹر کنیز زہرا، صدر شعبۂ سیاسیات و نظم و نسق عامہ و کو آرڈینیٹر سمینار نے خیر مقدم کیا۔ انہوں نے سمینار کے اغراض و مقاصد بھی بیان کیے۔ ڈاکٹر سید نجی اللہ، آرگنائزنگ سکریٹری و اسسٹنٹ پروفیسر نے کلمات تشکر ادا کیے۔