دوردرشن -ایک تعارف ۔از ۔ ڈاکٹر فاضل حسین پرویز

Share

fazil

ڈاکٹر فاضل حسین پرویز
دوردرشن

دوردرشن ہندوستانی پبلک پروگرام براڈ کاسٹر ہے جو پرسار بھارتی کا ایک ڈیویژن ہے۔ یہ اسٹوڈیو اور ٹرانسمیٹر انفراسٹرکچر کے لحاظ سے سب سے بڑا براڈ کاسٹنگ ادارہ ہے۔حال ہی میں اس نے ڈیجیٹل ٹیرسٹیریل ٹرانسمیٹرس کا آغازکیا۔ 15؍ستمبر 2009ء کو اس نے گولڈن جوبلی تقاریب منائی۔ دور درشن تمام شہروں اور ہندوستان کے مختلف علاقوں میں ٹیلیویژن، ریڈیو آن لائن اور موبائل سرویسس فراہم کرتا ہے۔ انڈین نٹ ورک اور ریڈیو انڈیا کے ذریعہ بیرونی ممالک میں بھی اس کی سرویس دستیاب ہے۔ جہاں تک ہندوستان کا تعلق ہے۔ 15ستمبر 1959ء کو یونیسکو پراجکٹ کے تحت دہلی کے قریب 20بستیوں میں پہلی مرتبہ ٹیلیویژن پروگرام دکھایا گیا۔ پہلی بار یہاں کے لوگوں نے چھوٹے اسکرین پر ٹی وی پروگرام دیکھا۔ تجرباتی طور پر ہفتہ میں دو مرتبہ مختصر وقت کے پروگرام پیش کئے جانے لگے۔ اکتوبر 1961ء میں فورڈ فاؤنڈئیشن کے تعاون سے ایجوکیشنل ٹی وی پروگرام نشر کیا جانے لگا۔ 15؍اگست 1965ء سے روزانہ نشریات

شروع کی گئیں۔ ابتداء میں روزانہ ایک گھنٹے کا پروگرام ٹیلی کاسٹ ہوتا جس میں خبریں، سنگیت، ڈانس مختلف ممالک کے لوگوں کی دلچسپی کے الگ الگ پروگرام، کسانوں کے لئے کرشی درشن پروگرام شروع کئے گئے۔ دہلی کے بعد ممبئی میں اور پھر سرینگر، امرتسر، کلکتہ، چینائی، لکھنؤ اور دیگر شہروں میں ٹیلیویژن اسٹیشنس قائم ہوئے۔ ہندوستان میں ٹیلیویژن کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے۔ تاہم ٹیلیویژن چیانلس سے وابستہ ہونے کے لئے فنکاروں اور تکنیکی ماہرین کی ضرورت تھی جسے پورا کرنے کیلئے حکومت نے پونہ میں ٹیلیویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا قائم کیا۔ دور درشن کے سینئر عہدیداروں کو بی بی سی لندن اور جرمنی کے ARD اور ZDF جیسے اداروں میں ٹریننگ کے لئے بھیجا گیا جہاں سے واپس ہونے کے بعد بیسٹ آف ٹی وی اسٹیشنس کے قیام کی ٹریننگ کا اہل بنا۔ 1975ء میں سٹیلائٹ انسٹرکشنل ٹیلیویژن ایکسپری منٹ SITE شروع کیا گیا۔ اس پروگرام کو شروع کرنے کے لئے ناسا کا اپلیکیشن ٹکنالوجی سٹیلائٹ۔6 (ATS-6) حاصل کیا گیا۔ یکم؍اگست 1975ء سے 31؍جولائی 1976 تک روزانہ چار گھنٹوں کا پراجکٹ تھا۔ یہ سٹیلائٹ کینیا کی وکٹوریا جھیل کے اوپر پارک کیا گیا تھا جہاں سے اس کے نقش قدم ہندوستان کے منتخبہ چھ علاقوں پر پڑ رہے تھے جہاں کے رہنے والوں کو ٹیلیویژن پروگرام دکھائے جاتے تھے۔ اس پراڈکٹ کے پروگرام تیار کرنے کی خاطر دہلی، کٹک اور حیدرآباد میں تین پروڈکشن سنٹرس بنائے گئے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) نے اسٹیشن دہلی اور احمدآباد میں قائم کئے۔ پروگرام دکھانے کیلئے خاص ٹیلی سیٹ ای سی آئی ایل نے بنایا اور پروگرام تیار کرنے کی ذمہ داری آل انڈیا ریڈیو پر ڈالی۔
1976ء میں آل انڈیا ریڈیو اور دوردرشن کو ایک دوسرے سے علیحدہ کردیا گیا۔ اسی سال دوردرشن کی کمرشیل سرویس شروع ہوئی۔ کنزیومر پراڈکٹس بالخصوص خواتین کی اشیاء کے تجارتی اشتہارات کی بھرمار ہوگئی۔ اس کی آمدنی کو دوردرشن کے آلات اور مشینوں کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی غرض سے استعمال کیا جانے لگا۔ اس مقصد کے لئے ایک علیحدہ فنڈ قائم کیا گیا۔ دوردرشن اگرچہ کہ عام ہونے لگا تھا مگر بیشتر شہروں میں اس کی نشریات محدود رہیں۔ آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے کے پروگرام پیش کئے جاتے رہے۔ یہ بلیک اینڈ وائٹ کا دور تھا۔ 15؍اگست 1982ء کو دوردرشن سے رنگیننشریات کا آغاز ہوا۔ نومبر کے مہینہ میں دہلی۔ایشیا کا رنگین ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔ 1982ء ہی میں دوردرشن کا دوسرا چیانل شروع کیا گیا۔ 1993ء میں DD-2 کا آغاز ہوا جو ملک کے لگ بھگ پچاس شہروں میں دیکھا جاسکتا ہے۔
آج 90فیصد ہندوستانی دوردرشن پروگرامس دیکھ سکتے ہیں جس کے لئے 1400 ٹیرسٹیریل ٹرانسمیٹر اور 46دوردرشن اسٹوڈیوز ہیں۔ فی الحال 21چیانلس ہیں جن میں دو آل انڈیا چیانلس DD National اور DD News‘ 11ریجنل لینگویج سٹیلائٹ چیانلس RLSC‘ چار اسٹیٹ نیٹ ورکس (SN)‘ ایک اسپورٹس چیانل DD Sports‘ دو چیانلس راجیہ سبھا ٹی وی اور لوک سبھا ٹی وی پارلیمانی کاروائی کو براہ راست ٹیلی کاسٹ کرنے کے لئے ہیں۔ڈی ڈی نیشنل یا ڈی ڈی ۔1 پر علاقائی اور مقامی پروگرامس پیش کئے جاتے ہیں۔ ڈی ڈی نیوزچیانل جو 3نومبر 2003ء کو شروع کیا گیا 24×7 نیوز سرویس ہے۔ RLSC سے مخصوص ریاستوں کے لئے وہاں کی مقامی زبانوں میں پروگرامس پیش کئے جاتے ہیں۔ ڈی ڈی اسپورٹس واحد اسپورٹس چیانل ہے جو دیہی کھیلوں جیسے کھوکھوکبڈی وغیرہ ڈی ڈی کشمیر، ڈی ڈی پودی گھائی، ڈی ڈی پنجابی، ڈی ڈی سہیادری، ڈی ڈی چندنا اور ڈی ڈی گجراتی بھی علاقائی سطحوں پر مقبول ہیں مگر ڈش ٹی وی جیسے ٹاٹا اسکائی و غیرہ دستیاب نہیں ہیں۔ دور درشن ٹی وی کی اپنی ڈائرکٹ ٹو ہوم سرویس، ڈی ڈی ڈائرکٹ پلس مفت میں فراہم کی جاتی ہے۔ دور درشن سٹیلائٹ کے ذریعہ 146ممالک میں اپنی سرویس فراہم کرتا ہے۔ دوردرشن کے بیشتر کیندراس سے اردو پروگرام ٹیلی کاسٹ ہوتے ہیں۔ تفریحی زبان و ادب، موسیقی کے علاوہ اردو خبریں، مباحث اور تبصرے ٹیلی کاسٹ کئے جاتے ہیں۔دوردرشن کا ایک مکمل ڈی ڈی اردو چیانل بھی ہے جس سے 24گھنٹے اردو پروگرامس ٹیلی کاسٹ ہوتے ہیں۔ حیدرآباد کے بشمول بعض شہروں میں اردو نیوز بلیٹن پہلے روزانہ ایک ہی مرتبہ ٹیلی کاسٹ ہوتا تھا مگر اب دو مرتبہ ٹیلی کاسٹ کیا جارہا ہے۔

Share
Share
Share