شعبہ اردو ایچ سی یو میں اردو اور آن لائن روزگار کے موضوع پر احمد ارشد حسین کا لیکچر

Share

شعبہ اردو ’ یونیورسٹی آف حیدرآباد میں بین علومی لیکچر ۲
اردو اور آن لائن روزگار کے موضوع پر جناب احمد ارشد حسین کا لیکچر

(اظہر جمال) ۲۳ نومبر ۲۰۲۳ جمعرات کے دن دوپہر ۳ بجے شعبۂ اردو یونیورسٹی آف حیدرآباد کی جانب سے ایک بین علومی لکچر بعنوان "اردو اور آن لائن روزگار” پر شعبۂ اردو کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا جس میں مہمان خصوصی کے طور پر جناب احمد ارشد حسین صاحب کو مدعو کیا گیا تھا۔
اجلاس کے آغاز میں صدر شعبۂ اردو پروفیسر سید فضل اللہ مکرم صاحب نے مہمان خصوصی کا تعارف پیش کیا اور ان کے ساتھ اپنے گہرے تعلقات کا اظہار کیا۔

مہمان خصوصی کی آمد پر شعبے کی دیرینہ روایت کے مطابق آپ کی شال پوشی کی گئی پھر آپ کا خطاب شروع ہوا
یہ واضح ہو کہ جناب احمد ارشد حسین صاحب حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک مایہ ناز تاجر ہیں جنہوں نے اپنی تجارت کو دنیا کے مختلف گوشوں میں پھیلا رکھا ہے اور خود آپ کے مطابق 1500 سے زائد لوگ آپ کے شراکت دار ہیں۔
آپ نے اپنے ذاتی تجربات کی بنیاد پر شعبۂ اردو کے طلبہ اور ریسرچ اسکالرز کی رہنمائی کی اور بتایا کہ ہم اپنے ملک کی مصنوعات اور پیداوار کو کس طرح منافع بخش طریقے بیرون ملک میں فروخت کر سکتے ہیں ۔
اہم بات جو آپ نے کی وہ یہ کہ آج کے زمانے میں ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے زبان کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ہر زبان والا آج ٹیکنالوجی سے واقف ہوسکتا ہے اور ہورہا ہے ۔
اردو دان طبقہ اگر یہ سمجھتا ہے کہ اسکل اور ٹیکنالوجی کے حصول میں زبان رکاوٹ ہے تو یہ غلط فہمی ہے لہذا اردو دان حضرات بھی ٹیکنالوجی کی طرف مائل ہوں اور اس میں مہارت حاصل کریں ۔
آپ نے دوران گفتگو کہا کہ روزگار کے مواقع بہت زیادہ ہیں بس ہم کو اپنی نگاہ تیز کرنی ہے اور صحیح مقام تک پہونچنا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ خود ان کے پاس ہر سال ۱۲ ہزار کتابوں پر کام ہوتا ہے پر کام کر نے والوں کی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی ہے۔
آپ نے سامعین کو اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ مال ہمیشہ گردش میں رہتا ہے۔ آج آپ کے پاس ہے تو کل کسی اور کی ملکیت بن جائے گا اسی لیے اس کو اپنی ذات کے علاوہ ضروتمندوں اور محتاجوں میں بھی خرچ کیا جانا چاہیے۔
آپ نے طلبہ کو کئی آن لائن پلیٹ فارمز کی جانب رہنمائی کی جہاں سے ہم اپنی صلاحیتوں کے موافق کام حاصل کر سکتے ہیں اور اچھی خاصی کمائی کرسکتے ہیں بس ضرورت اپنے آپ کو اسکلڈ کرنے کی ہے۔
آپ نے طلبۂ اردو کو اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ وہ مختصر مدتی کورسس کریں اور اس کے لیے انہوں نے اپنی طرف سے مفت کورسس اور اس کے بعد اپنے ساتھ جڑ کر روزگار کے مواقع تلاش کرنے کی پیشکش بھی کی۔

آخر میں طلبہ اور اسکالرز نے آپ سے کچھ سوالات کیے۔ کاروبار اور روزگار کے متعلق کچھ شبہات آپ کے سامنے ظاہر کیے جن کا آپ نے تسلی بخش جواب دیا اور ممکنہ حد تک طلبہ کے تعاون کا تیقن دلایا ۔
پھر صدر شعبہ نے آپ کی خدمت میں ہدیۂ تبریک پیش کیا اور آپ کی آمد پر شکریہ کا اظہار کرتے ہوئے محفل کے اختتام کا اعلان کیا-

Share
Share
Share