بےبسی کےعالم میں دنیا کو ایک مسیحا کا انتظار
صباءناز – کراچی
آج ایسےہی بیٹھے بیٹھائےعورت مارچ کا ایک نعرہ ذہین میں آگیا "میرا جسم میری مرضی” بہت اس نعرے پر سوچاکچھ غلط باتیں ذہین میں آئیں، کچھ سہی باتیں ذہین آئیں ـ اگرانسان پر ظلم و ستم کے حوالے سے بات کی جائے،اپنی مرضی سے کوئی کام کرنے کی بات کی جائے تویہ نعرہ غلط بھی نہیں ہےـ
کیونکہ ہرانسان چاہتا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے زندگی جئیے،اپنی مرضی سے جو کام کرنا چاہتا ہے وہ اپنی مرضی سے کرے،لیکن اس نعرےکاغلط تاثر تب پڑتا ہے جب آپ اس نعرے کی آڑ میں کوئی غلط کام کرنا چاہتےہیں، لیکن اس نعرے پر کچھ لوگوں کے ایسے ریمارکس بھی آئے کہ انسان پر تو اپنا اختیار نہیں ہوتا تواپنے جسم پراس کااختیار کیسے ہوسکتا ہےکچھ لوگوں نے اس نعرےکے جواب میں انسان کو بحیثیت انسان بے بس مخلوق ظاہر کرنے کی کوشش کی ـ
جیسے جیسے کتابوں کی دنیا میں جانے کی کوشش کررہی ہوں،ویسےویسے ذہین کے دریچے کھل رہے ہیں، اس بات کاشدت کاسے احساس ہواکہ انسان بےبس مخلوق ہےـ ایک قابل ترین مصنف طارق اسمعیل ساگر صاحب کی کتاب” شیطانی کنیسہ ” پڑھنے کا اتفاق ہوا،جو کہ انہوں نے ایک انگریز مصنف کی کتاب کااردو ترجمہ کیاہےـ اس کتاب میں جو ہوشربا انکشافات پڑھنےکو ملے، وہ جاننے کے بعد آج انسان ہونے کے ناطے مجھے شدت سے اس بات کا احساس ہواکہ بحیثیت انسان پوری دنیا کس قدر بے بس ہےپوری دنیا جانتےہوئےکہ کون پوری دنیا کو تباہی کے دھانے پر لےجا رہاہے،اس کے باوجود کسی میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ ان کے خلاف کچھ کر پائیں ـ انقلاب روس، چین کو افیون زدہ قوم بنانے کے پیچھے کون تھا، 9/11 کے پیچھے ایکچویل میں کس کا ہاتھ تھا جنگ عظیم اول اور جنگ عظیم دوم کے پیچھے اصل میں کس کا ہاتھ تھا، تیسری جنگ عظیم کے پیچھے کون ہوگاکس طریقے سے جنگ عظیم تھری کا آغاز ہوگا، یہ سب اس کتاب شیطانی کنیسہ میں بتایاگیا ہے،ان سب کے پیچھے جس قوم کا ہاتھ ہے وہ قوم یہودی ہے، جو پوری دنیا کواپنا کٹ پتلی بناکے اپنےاشاروں پر چلا رہے ہیں ـ ایچ آئی وی کا مرض کیسے پھیلا، جس جس نے یہودیت کے گھناؤنے عزائم یاگھناؤنےمظالم کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی، جن حکمرانوں نےاپنی قوم کویہودیت کےچنگل سےنکالنےکی کوشش کی ـ انہیں موت کی نیند سلا دیا گیاـ امریکہ کےصدر جان ایف کنیڈی اورابراہم لنکن ان حکمرانوں میں سےایک ہیں ـ یہودیوں نے سب کو بے دردی سے مار دیاـ اسی کتاب میں انکشاف ہواکہ پاکستان کےسابق صدرجنرل ضیاءالحق کی شہادت کےپیچھےبھی موساد کاہاتھ تھاـ آج پوری دنیا جانتی ہےدنیا میں جو بھی قتل و غارت گری ہوتی ہے،خون کی ہولی کھیلی جاتی ہے، بربادی کا کھیل کھیلا جاتا ہے، ان سب کے پیچھے یہودی قوم کا ہاتھ ہےـ مگر کوئی ان کےخلاف کچھ کرنے کی ہمت نہیں رکھتاـ کیونکہ انہوں نے سب کی اکانومی پر قبضہ کیا ہےـ
بقول مصنف کے،یہ کتاب کسی مسلمان مصنف نے لکھی ہوتی تو اسے دہشتگرد قرار دے کر مار دیا جاتا،لیکن قدرت نےجیسے فرعون کے گھر میں حضرت موسی علیہ اسلام کی پرورش کروائی تھی ـ اسی طرح قدرت کبھی کبھی ان جیسے فرعونوں کے گھر میں بھی رسم موسوی دہرایا کرتی ہےـ جس کی زندہ مثال اس کتاب کے مصنف "کیرنگٹن ہچکاک "ہیں ـ جنہوں نے یہ کتاب "The secret history of Jewish world domination” The synagogue of Satan”
لکھ کر ساری دنیا کی آنکھیں کھول دی ہیں ـاور یہ بتا دیا ہے کہ اصل میں وہ کون سا شیطانی گروہ ہےـ جس نے سینکڑوں سال سےانسانی امن کو ہائی جیک کیا ہوا ہےـ
اس کتاب کو پڑھ کےعلم ہواکہ پاکستان میں جو پرائیویٹائزیشن کاسیلاب حکومت نےبہایا ہےاس کا پس منظرکیاہے؟ آخراعداد و شمار میں پاکستان ایک کامیاب معشیت رکھنے والا ملک ہونےکےناطےاتنا پسماندہ کیوں ہے؟حکومتی دعوں کےبرعکس عوام بھوک کےہاتھوں خودکشیاں کیوں کررہےہیں؟ نائن الیون کااصل مقصدکیاتھا؟ سب سےبڑھ کریہ کہ افغانستان، عراق اور اب پاکستان کےخلاف شیطانی کنیسہ اتنا متحرک کیوں ہے؟کمال اتاترک اصل میں کون تھا؟ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف نےپاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کو کس طرح سےگردن سےدبوچا ہواہے وغیرہ وغیرہ ـ بےبسی کا عالم یہ نہیں ہوتاکہ انسان کمزوری یا معذوری کی وجہ سےکچھ نہ کرپائےبلکہ بےبسی کاعالم تویہ ہوتاہےکہ جب آپ کوآپ کےدشمن کاپتہ چل جائےاورآپ اس کےخلاف کچھ کرناچاہیں،مگر چاہ کربھی کچھ نہ کرپائیں،کیونکہ آپ کےاپنےاندرکےلوگ ایسےدشمن کےخلاف آپ کوکچھ کرنےدینانہیں چاہتے،اپنوں پردشمن کوترجیح دیتےہیں ـ آپ کےگھر کےکچھ لوگ ایسے دشمنوں کےساتھ مل کرآپ کےخلاف محاذ کھول لیتےہیں ـ جس کی وجہ سےانسان یا قومیں کچھ نہیں کرپاتیں ـاس کتاب کوپڑھ کےاس شدت سےاحساس ہواکہ اتفاق میں کتنی برکت ہوتی ہےـ تاریخ شاہد ہےدشمن جب بھی کچھ کرتے ہیں ـ متحد ہوکرکرتےہیں ـ مگردشمنوں کاقلع قمع کرنےکاسوچنےوالےکبھی اس طرح متحدنہیں ہوئےجیسےدشمن متحد ہوتےہیں ـ یہی فرق ہےمافیاز،دشمن میں اورمافیازاوردشمن کےخلاف جنگ لڑنےوالوں میں ۤـ جھوٹ اورباطل ہمیشہ متحد رہتاہےحق اور سچ کےخلاف ـ مگرحق اورسچ کےلیےکسی ایک کو کھڑا ہونا پڑتاہے،جسےسب کواکٹھاکرناپڑتا ہےاپنےساتھ ـ مگرپھر بھی وہ ویسےاپنےساتھ لوگوں کواکھٹانہیں کرپاتا،جیسےلوگ مافیاز اور دشمنوں کےساتھ کھڑےہوجاتےہیں ـ
کتاب”شیطانی کنیسہ”کےبقول، 1972 میں WHOنےچچک کےخلاف افریقہ میں ویکسینیشن کی مہم چلائی ـ اورلاکھوں لوگوں کوHIV ایڈز کےجراثیم منتقل کر دیئےـ یہ روتھس چائلڈ کےپروگرام "کالےپس ماندہ لوگوں کی آبادی ختم کرو”کا حصہ تھاـ جس کےنتائج آج تک دنیا بھگت رہی ہےـ
(جاری ہے)