حیدرآباد 30 جنوری ( آئی این این ) ریاست کے نو تقرر کردہ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر کڈیم سری ہری نے آج اپنے عہدہ کا جائزہ حاصل کرلیا ۔ مسٹر سری ہری آج سیکریٹریٹ کے ڈی بلاک پہونچے اور اپنے عہدہ کا جائزہ حاصل کرلیا ۔ انہوں نے تقریب جائزہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کا تیقن دیا کہ وہ محکمہ تعلیم کے کام کاج میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے انہیں جس یقین کے ساتھ یہ قلمدان سونپا ہے وہ اسے پوری ذمہ داری کے ساتھ نبھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دور میں کے جی سے پی جی تک مفت تعلیم کے منصوبہ اور اسکیم پر عمل آوری کو یقینی بنانے کو ترجیح دینگے ۔ علاوہ ازیں مسٹر سری ہری نے کہا کہ وہ ڈسٹرکٹ سلیکشن کمیٹی ( ڈی ایس سی ) کے ذریعہ ریاست میں اساتذہ ( ٹیچرس ) کے تقررات کے عمل میں بھی تیزی لائیں گے ۔ انہوں نے انٹرمیڈیٹ امتحان ‘ ایمسیٹ اور دوسرے کامن انٹرنس ٹسٹس کے انعقاد میں تنازعات کو ختم کرنے پڑوسی ریاست آندھرا پردیش کے ساتھ تعاون و اشتراک کی بھی وکالت کی ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں معیار تعلیم
کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ محکمہ تعلیم میں کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے اور محکمہ سے کرپشن کے خاتمہ کو اولین ترجیح دینگے ۔ انہوں نے انہیں ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدہ دینے اور محکمہ تعلیم کا قلمدان سونپنے پر چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے اظہار تشکر کیا ۔ انہوں نے تلنگانہ کے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے آپ میں مسابقتی جذبہ پیدا کریں اور ملک میں سب سے بہترین بن کر ابھریں۔ این ایس ایس کے بموجب انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے مسائل اور چیلنجس سے نمٹنے کیلئے بھی موثر اقدامات کئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ اہل تربیت یافتہ اساتذہ کو ڈی ایس سی کے ذریعہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے عمل کو بھی تیز کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کو کوئی مسائل کا سامنا ہے اور ٹی آر ایس حکومت ان مسائل کو منصوبہ بند انداز میں حل کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کوششوں سے ٹی آر ایس پارٹی اور حکومت کی نیک نامی میں اضافہ کی کوشش کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں شفاف اور جوابدہ خدمات کو یقینی بنانے وہ عہدیداروں اور ماہرین تعلیم و دانشوروں سے مشاورت بھی کرینگے ۔ ان کے جائزہ لینے کی تقریب میں ریاستی وزرا این نرسمہا ریڈی ( داخلہ ) ایٹالہ راجندر ( فینانس ) ٹی ہریش راؤ ( آبپاشی ) پی سرینواس ریڈی ( زراعت ) اور جی جگدیش ریڈی ( توانائی ) بھی موجود تھے ۔