از ۔ ابن عاصی
السعید منزل نقد پورہ جھنگ سٹی
۱ ۔ پھر آدم کا کیا ہوا؟
جب سمندر کے پانی نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تو ہر طرف بھاگ دوڑ شروع ہو گئی سب جاندار اپنی اپنی جانیں بچانے کے لئے کوئی اونچی اور محفوظ جگہ ڈھونڈرہے تھے کہ اچانک ایک اعلان ہونے لگ گیا کہ ہر جاندارمیں سے ایک جوڑا فلاں پہاڑ پر موجود کشتی میں پہنچ جائے سب ادھر کو دوڑ پڑے اور کشتی دیکھتے ہی جلدی سے اس میں بیٹھ گئےکشتی چلنے لگی تو ایک عورت اور مرد بھی وہاں آن پہنچے دونوں کشتی میں بیٹھنے لگے توکشتی والوں نے یہ کہ کر روک دیا کہ اس میں کوئی انسان نہیں بیٹھ سکتا۔
مرد نے حیران ہو کر کہا
کیوں۔۔؟حضرت نوح کی کشتی میں توانسان بھی بیٹھے تھے؟
روکنے والے نے کہا
یہاں نہ کوئی نوح ہے اور نہ ہی یہ ان کی کشتی ہے اس لئے تم دونوں نہیں بیٹھ سکتے۔
اگر ہم انسان نہ بیٹھے تو انسانوں کی نسل آگے کیسے چلے گیََ۔۔۔؟انسان تو پھر دنیا سے ختم ہو جا ئیں گے۔۔۔؟
دوسرا روکنے والا تھوڑا سا مسکرایا اور بولا
اسی لئے تو تمہیں کشتی میں بٹھایا نہیں جا رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲ ۔ چھ ارب انسانوں کے لئے ایک چھوٹی سی کہانی(افسانہ)
کسی جنگل میں چیونٹیاں ایک لمبی لائن میں جا رہی تھیں کہ اچانک سب سے پچھلی چیونٹی نے گردن آگے نکالی اور سب سے اگلی چیونٹی کو مخاطب کر کے کہنے لگی
لیڈرو!ذرا دھیان سے۔۔۔۔ہمیں کسی اندھے کنویں میں نہ پھینک دینا
سب سے اگلی چیونٹی تھوڑا سا مسکرائی اور پیچھے منہ کر کے بولی
تمہارے جیسی قوم پیچھے پوچھ گچھ کے لئے موجود ہو تو کوئی کنویں میں کیسے گر سکتا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔