جامعہ اشرفیہ حسامیہ میں
سالانہ جلسۂ دستار بندی کا کامیاب انعقاد
قرآن کی تعلیمات پر عمل پیراں ہونے ہی میں مسلمانوں کی فلاح وکامیابی کا راز مضمر ہے: ضیائے ملت
پونے،۹؍مئی(محسن رضا ضیائی) اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے حبیب ﷺ پر قرآن پاک نازل فرماکر امت مسلمہ پر ایک عظیم احسان فرمایا۔ قرآن کریم کی تعلیمات و ہدایات قیامت تک آنے والی تمام نسلوں کے لیے مشعل راہ اور چراغِ راہ ہدایت ہے۔اس میں امت کے تمام مسائل و مشکلات کا مکمل حل موجود ہے- اس کی تعلیمات پر عمل پیراں ہونے میں انسانوں کے لیے دنیا و عقبیٰ دونوں ہی میں فلاح و نجات ہے۔ اور اس سے انحراف و اعراض کرنے میں دنیوی و اخروی دونوں ہی زندگیوں میں ذلت و ناکامی ہے۔ اسی لیے موجودہ مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ تعلیماتِ قرآن کو کما حقہ اپنائیں اور جتنے بھی موجودہ پیش آمدہ مسائل و مشکلات ہیں ،قرآن کی تعلیمات کی روشنی میں ان کا تدارک و حل نکالیں۔
اِن مذکورہ خیالات کا اظہار ضیائے ملت حضرت علامہ مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب نے پونے شہر کی ایک معروف دینی و عصری علوم کی منظم تعلیم گاہ ’’جامعہ اشرفیہ حسامیہ شیخ صلاح الدین‘‘ میں منعقدہ سالانہ جلسۂ دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آپ نے مزید فرمایا کہ :آج عالمی سطح پر مسلمانوں کو کئی ایک چیلنجز اور دشواریوں کا سامناہے۔ایسے ہی مسلمان اہلِ صلیب و زُنار کی منصوبہ بند سازشوں کے بھی شکار ہیں۔اب ایسے تشویش ناک اور ہلاکت خیز وقت میں پوری امت کی یہ اہم ذمہ داری ہے کہ وہ قرآن کی روشن اور ہدایات پر مبنی تعلیمات سے اپنا اور اپنی نسل نو کا رشتہ مزید استوار کریں اور غیروں میں بھی اس کے پیغامِ ہدایات کی تبلیغ و اشاعت کرکے پیدہ شدہ غلط فہمیوں اورپروپگینڈوں کو ناکام بنائیں۔ اخیر میں آپ نے فرمایا کہ حفظِ قرآنِ کریم یہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے بہت بڑا اعزازوانعام ہے اور وہ خوش نصیب ہیں جو اپنے سینوں کی زینت بناکراس کی حفاظت کرتے ہیں۔ یوں توحافظِ قرآن کی احادیثِ مبارکہ میں بہت زیادہ فضیلت آئی ہے. چناں چہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص نے قرآنِ کریم کو حفظ (یاد)کیا اور اس کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام جانا ،تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل فرمائے گا اور اس کے گھرانے میں دس ایسے آدمیوں کی شفاعت قبول فرمائے گا جن پر جہنم واجب ہوچکی ہوگی ‘‘۔ قرآن کریم یقیناً ایک زندہ وجاوید معجزہ ہے،جس کی اللہ تعالیٰ حفظِ قرآن کے ذریعہ حفاظت فرمارہا ہے۔
وہ والد ین نہایت ہی خوش نصیب ہیں ، جنہوں نے اپنے فرزندوں کو حافظ قرآن بنایا۔ساتھ ہی ساتھ ادارے کے جملہ اساتذۂ کرام بھی قابل مبارک باد ہیں، جنہوں نے ان حفاظ کرام کو اپنی انتھک محنت و کوشش سے اس مقام تک پہنچایا۔
اس کے علاوہ فرزند آغوشی شیخ الاسلام حضرت علامہ سید حمزہ اشرف صاحب قبلہ نے بھی مختصر مگر جامع اور ناصحانہ خطاب فرمایا ۔آپ نے اپنی مختصر گفتگو میں فرمایا کہ آج مسلم سماج میں علم کے بعد سب سے زیادہ جس چیز کی بیداری کی ضرورت ہے ، وہ وہ نماز پنج گانہ ہے ۔ کیوں کہ نماز تمام برائیوں اور بے حیائیوں سے انسان کو روکتی ہے، اور ہر مصیبت و پریشانی سے اسے نجات دلاتی ہے۔آج امت میں نماز کے حوالے سے بہت زیادہ سستی و کاہلی برتی جاتی ہے۔ لہذا سماج میں نماز کی تحریکیں اور مہمیں چلانے کی شدید ضرورت ہے۔یاد رکھیں کہ قرآن کریم نے نماز کو فلاح و کامرانی زینہ قرار دیاہے۔
واضح ہو کہ فرزند آغوشی شیخ الاسلام حضرت علامہ سید حمزہ اشرف صاحب قبلہ اوراس ادارے کے بانی و مہتمم قائدِ اہل سنت حضرت مولانا ایوب اشرفی صاحب قبلہ نے اس پروگرام کی بالترتیب قیادت و سرپرستی فرمائی۔قبل ازیں جلسہ کا آغاز قاری منور صاحب استاذجامعہ ہذا کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،بعد ہ نعت خواں حضرات نے بارگاہ رسالت میں منظوم خراج عقیدت ہیش کیے۔ اخیر میں مولانا عارف اشرفی صاحب نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے فارغین طلبا کو یکے بعد دیگرے دستارِ حفظ کے لیے اسٹیج پر مدعو کیاگیا،اور علماو مشائخ کے مبارک ہاتھوں فارغین کی دستار بندی عمل میں آئی، دستاربندی کے حسین و دلکش مناظر جہاں فارغین کے لیے مسرت و شادمانی کا نظارہ پیش کررہے تھے، وہیں سامعین و حاضرین کے اذہان و قلوب پر بھی گہرے طور پر اثرات و نقوش چھوڑ رہے تھے۔بعدہ‘ صلاۃ و سلام ہواپھرمفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب قبلہ کی رقت انگیز دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا،اس موقع پر جامعہ کے جملہ اساتذہ،طلبا،منتظمین ، اراکنین اور مقامی و بیرونی علمائے کرام کے علاوہ بھی کثیر تعداد لوگ میں موجود تھے۔