انسان کی ذہنی نشو ونما میں مادری زبان کا اہم کردار
بین الاقوامی یوم مادری زبان کے موقع پر
اُردو ڈیولپمنٹ کمیٹی کے زیر اہتمام جلسے سے دانشواران کا خطاب
محبوب نگر،/21فروری /بین الاقوامی یوم مادری زبان کے موقع پر اُردو ڈیو لپمنٹ کمیٹی وشعبہ سماجی علوم و کامرس ایم وی ایس ڈگری و پی جی کالج محبوب نگر کی جانب سے خصوصی پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔
اس پروگرام کی صدارت وائس پرنسپل ایم وی ایس ڈگری و پی جی کالج محبوب نگر محترمہ ڈاکٹر پدماوتی صاحبہ نے کی۔ اس پروگرام میں جناب محمد تقی حسین تقی صدر اُردو ڈیولپمنٹ کمیٹی کے علاوہ دیگر عہدیدارانِ کمیٹی جناب حلیم بابر صاحب، جناب سلیم اقبال صاحب، جناب صادق علی انجینیر ،جناب خواجہ فیاض الدین انور پاشاہ صاحب، جناب مرزا قدوس بیگ جنرل سکریٹری ، جناب یوسف بن ناصر ، جناب حافظ ادریس سراجی اور جناب حسّان حسن (حال مقیم سعودی عربیہ، دمام)، جناب شیخ شجاعت علی، جناب ڈاکٹر عزیز سہیل، محترمہ قمر آمینہ ،محترمہ ممتاز جہاں، محترمہ عارفہ جبین، پروفیسر رگھویندر ریڈی،وینکٹ ریڈی صاحب،واجدہ بیگم ،شیخ نیاز الدین صابری نے شرکت کی جب کہ جناب ڈاکٹر عزیز سہیل نے جلسہ کی نظامت کی حسن خوبی سے انجام دی ۔پروگرام کے آغاز میں شعبہ سماجی علوم کی طالبات نے ترانہ ہند پیش کیا۔ جناب سلیم اقبال سرپرست کمیٹی نے اس موقع پر مقالہ پیش کیا جس میں انہوں نے مادری زبان کی اہمیت و افادیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ انسان کی نشوونما میں مادری زبان کا اہم کردار ہوتا ہے۔ دیگر مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ اُردو چونکہ ہماری مادری زبان ہے لہٰذا اُردو کا تحفظ ہی ہماری مادری زبان کا تحفظ ہوگا۔ جو والدین اپنے بچوں کو مادری زبان سے ہٹ کر دیگر زبانوں کو ذریعہ تعلیم بنا رہے ہیں وہ جانے انجانے میں خود اپنے بچوں کو اپنے مذہب و تہذیب سے دور کر رہے ہیں جس سے کہ آج کے سماج میں بہت ہی غلط اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ دیگرزبانوں میں تعلیم حاصل کرنے والوں اور مادری زبان اُردو میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کا اگر مقابلہ کیا جائے تو اُردو ذریعہ تعلیم کے طلبہ دیگر زبانوں میں زیر تعلیم طلبہ پر سبقت لے جاتے ہیں۔ یہ اس لیے ممکن ہے کہ اُردو مادری زبان ہونے کے ناطے اُردو میں تعلیم حاصل کرنے والا طالب علم پوری پختگی کے ساتھ تیار ہوتا ہے۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ اُردو آج زبوں حالی کا شکار ہے ۔ ہمیں ہماری اپنی مادری زبان کی بقاء و ترقی کے لیے جدو جہد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر بیرونی ملک سے آئے مہمان خصوصی احسن احمدحسان (دمام ، سعودی عربیہ) نے اُردو اسکالر نعیم جاوید (ہدف)کے تحریر کردہ ’’اُردو ان آئی سی یو‘‘ کے عنوان پرمونو لاگ (خودکلامی ) پیش کیاجس میں انھوں نے اُردو کے سنہری دور سے لے کر آج تک اُردو کے نشیب و فراز کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا اورسامعین کی خوب داد و تحسین حاصل کی۔ اس موقع پر اُردو ڈیولپمنٹ کمیٹی نے فروغِ اُردو کے لیے بین الاقوامی سطح پر احسن احمد حسان کی خدمات پر انھیں ’’شانِ اُردو ایوارڈ‘‘ پیش کیا اور ساتھ ہی ڈاکٹر عزیز سہیل کو پیش تدریس میں اور فروغِ اُردو کے لیے کام کرنے پر’’ مولوی عبد الحق ایوارڈ ‘‘ سے سرفراز کیا گیا۔آخر میں بین الاقوامی یوم مادری زبان کے موقع پر منعقدہ اس پروگرام میں طلباء کو اُردو ڈیولپمنٹ کمیٹی کے عہدیداران و طلبہ نے ایک عہد کیا کہ وہ اپنی مادری زبان یعنی اُردو کی ترقی اور فروغ کے لیے پوری ذمہ داری کے ساتھ کام کریں گے۔ محترمہ عارفہ جبین کے شکریہ کے ساتھ پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔