نامعلوم افراد کی معلوم کہانی(افسانچہ)
مصنف: ابنِ عاصی
مقامی تھانے کے ایس ایچ او نے چوک میں چاروں طرف بکھری ہوئی لاشوں کا معائنہ کرنے کے بعد وہاں جمع لوگوں پر ایک نظر دوڑائی اور ذرا اونچی آواز میں پوچھ : ’’تم میں سے کوئی اس واقعے کا عینی شاہد ہے۔۔؟‘‘
اگلی لائن میں کھڑا ایک بزرگ صورت شخص آگے بڑھا اور بولا: ’’ہاں میں نے سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے‘‘۔
ایس ایچ او نے اس کو سر سے پاؤں تک گھورتے ہوئے طنزیہ سے اندازمیں کہا:
’’بزرگو! آپ گواہی دینا پسند فرمائیں گے۔۔؟‘‘
بزرگ صورت شخص نے نہایت اعتماد سے جواب دیا ۔’’ہاں۔۔۔ میں گواہی دوں گا‘‘
ایس ایچ او اس کا اعتماد اور لب و لہجہ دیکھ کر سنبھل کر بولا۔
’’جن موٹر سائیکل سواروں نے یہ گھناؤنی واردات کی ہے،کیا آپ ان کو پہچان سکتے ہیں۔۔۔؟‘‘
بزرگ نے کہا۔’’پہچاننے کی کیا بات کرتے ہیں آپ۔۔؟میں تو سڑسٹھ سالوں سے ان کو جانتا ہوں ‘‘
ایس ایچ او نے جلدی سے کہا۔’’کون تھے وہ۔۔۔؟‘‘
بزرگ صورت شخص نے نہایت سنجیدگی سے کہا۔
’’وہ نامعلوم افراد تھے‘‘۔
۔۔۔۔۔۔۔
One thought on “نامعلوم افراد کی معلوم کہانی(افسانچہ) ۔از ۔مصنف: ابنِ عاصی”
Ibne Aasi sahib ne ek zinda haqiqath ko baleegh andaz main apnea fsanchay main zabth-e-tehreer main laya hai.