گری راج کالج نظام آباد میں قومی یوم تعلیم تقریب سے شرکاء کا خطاب

Share


مولانا ابوالکلام آزاد صاحب بصیرت قائد اور
ہندوستان کے تعلیمی ڈھانچے کے معمار

ملک کے پہلے وزیر تعلیم کی خدمات کو بھرپور خراج 
گری راج کالج نظام آباد میں قومی یوم تعلیم تقریب سے شرکا ء کا خطاب

نظام آباد(10نومبر۔ پریس نوٹ) آج ہندوستان ساری دنیا میں ایک ترقی یافتہ ملک اور اس کے عظیم تر تعلیمی انقلاب کے سبب جاناجاتا ہے۔ کیوں کہ اس ملک نے ملک کے عظیم سپوت اور پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے بنائے تعلیمی ڈھانچے سے استفادہ کیا۔ مولانا ابوالکلام آزاد ایک صاحب بصیرت قائد اور ہندوستان کے تعلیمی ڈھانچے کے معمار تھے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کی جانب سے تعلیم کے فروغ کے لئے شروع کردہ اسکیمات بچوں کے لئے لازمی تعلیم ‘تعلیم سب کے لئے اور یوجی سی‘ آئی آئی ٹی اداروں کے قیام وغیرہ سے استفادہ کیا جائے اور ملک میں مزید تعلیمی انقلاب لایا جائے۔
گری راج کالج تلنگانہ کا ایک نامور کالج ہے اور اس کالج سے فارغ طلبا بھی دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں سے ملک اور قوم کا نام روشن کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار مسٹر رنگا رتنم وائس پرنسپل گری راج کالج نظام آباد نے کالج کے یوجی ای کلاس روم میں منعقدہ قومی یوم تعلیم تقریب سے بہ حیثیت صدر خطاب کے دوران کیا۔ 11نومبر کو کالج میں سرکاری امتحان کا مرکز ہونے کے سبب ایک دن قبل سرکاری سطح پر قومی یوم تعلیم تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی صدر شعبہ اردو گری راج کالج نظام آباد نے قبل ازیں مولانا آزاد کی زندگی پر مبنی ایک ویڈیو فلم پروجیکٹر کے ذریعے پیش کی اور کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد بیسویں صدی کے ایک عبقری شخص تھے۔ جن کی ہمہ جہت علمی وادبی خدمات اور ان کی دانشوری کی وراثت سے نئے ہندوستان کی تعمیر ہوئی ہے۔ وہ ہندوستان کی جد و جہد آزادی کے عظیم قائد‘صحافی‘ ادیب ‘شاعر ‘مفسر قرآن ‘ماہر تعلیم ‘آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم اور ہندوستان کے تعلیمی ڈھانچے کے معمار تھے۔ مولانا آزاد نے کم عمری میں اپنی صحافتی خدمات اور قائدانہ صلاحیتوں کا استعمال کیا جس سے نئی نسل کو روشنی ملتی ہے۔ وہ 35سال کی عمر میں کانگریس کے صدر بنے ملک کی تقسیم کی مخالفت کی اور آزادی کے بعد پنڈت نہرو کی قیادت میں ہندوستان کی تعمیر کی۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے کہا کہ کالج میں ہر سال مولانا آزاد یادگاری لیکچر منعقد کئے جائیں گے اور سرفہرست طلبا کو آزاد گولڈ میڈل دیا جائے گا۔ ڈاکٹر محمد عبدالرفیق اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ کیمیا نے کہا کہ مولانا آزاد کی سیاسی بصیرت اور علمی لیاقت سے آج کے نوجوانوں کو روشنی حاصل کرنی چاہئے اور گری راج کالج کو یہ اعزاز ہے کہ اس کالج میں ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی اپنی ہمہ جہت خدمات سے فروغ تعلیم کا کام انجام دے رہے ہیں انہوں نے لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اعلی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوکر آنے والی نسلوں کو علم کے زیور سے آراستہ کریں انہوں نے کہا کہ نیک مائیں ہی نیک بچوں کی تربیت دیتی ہیں مولانا آزاد کی والدہ کی تربیت آزاد جیسی شخصیت ہیں۔تقریب سے ڈاکٹر وینو گوپال سوامی صدر شعبہ حیوانات ‘مسٹر بالا سوامی صدر شعبہ تلگو نے خطاب کیا۔ اردو میڈیم کے طلبا حنا بیگم‘ نسا فرحین ووشو چمپین ‘ مدبر قمر‘ زینب بیگم ‘جویریہ بیگم اور دیگر نے مولانا آزاد کی زندگی کے مختلف گوشوں کو اپنی تقاریر میں اجاگر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ لڑکیوں کو تعلیم کے میدان میں آگے آنا چاہئے اور آج تعلیم کے شعبے میں لڑکیاں ہی ترقی کر رہی ہیں۔ انچارج پرنسپل کی ہدایت پر اچھی تقریر کرنے والے طلبا کے لئے انعامات کا اعلان کیا گیا۔اس تقریب کی کارروائی کو ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی کے فیس بک سے براہ راست ساری دنیا میں نشر کیا گیا۔ محمد مبین الدین لیکچرر تاریخ نے شکریہ ادا کیا۔کالج کے دیگر لیکچررز محمد حسیب الرحمن‘فیروز۔عمارہ بیگم۔اے مرلی۔ مدھو اور دیگر نے پروگرام میں شرکت کی۔ کالج کے پرنسپل مسٹر رام موہن ریڈی نے اس تقریب کے کامیاب انعقاد پر صدر شعبہ اردو ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی کو مبارک باد پیش کی۔

Share
Share
Share