یومِ اساتذہ 2017
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد میں
علامہ اعجاز فرخ کا خصوصی خطاب
ہر سال ۵ ستمبر کو ڈاکٹر سروے پلی رادھا کرشنن کی یوم پیدائش کے موقع پر ہندوستان میں ’’ یومِ اساتذہ ‘‘ یعنی ٹیچرز ڈے منایا جاتا ہے۔
حیدرآباد کے بزرگ استاد محمد رضی الدین معظم لکھتے ہیں کہ ڈاکٹر سروے پلی رادھا کرشنن کی ۵ ستمبر ۱۸۸۸ء جنوبی ہندوستان کے ایک چھوٹے سے گاؤں سروے پلی کے برہمن خاندان میں شری ویرا سوامی جی کے گھرانے میں ولادت عمل میں آئی۔ ڈاکٹر صاحب ابتداء ہی سے شرمیلے و منکسرالمزاج تھے۔ اپنا سارا وقت حصول علم میں صرف کرکے اعزازات کے ساتھ اعلیٰ تعلیمی مدارج طے فرمائے۔
۱۹۰۸ء میں مدراس پریسڈنسی کالج میں منطق کے پروفیسر بنائے گئے۔ پھر ۱۹۳۱ ء میں آندھراپردیش یونیورسٹی اور ۱۹۳۹ء میں بنارس ہندو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے عہدوں سے سرفراز کئے گئے۔ اس طرح متلاشیان علم کی منبع عروج انوارشخصیت ۱۲؍مئی ۱۹۶۲ء کو صدر جمہوریہ ہند کے عہدہ جلیلہ پر فائز ہوئی۔
ساری دنیا میں استاد کو ایک خصوصی اہمیت دی جاتی ہے۔ کیوں کہ ایک استاد ہی قوموں کی ترقی کا اہم ذریعہ ہوتا ہے۔
امریکہ میں، صرف دو قسم کے لوگ وی آئی پی سمجھے جاتے ہیں – سائنسدان اور استاد
فرانسیسی عدالت میں صرف اساتذہ کو بیٹھنے کا حق حاصل ہے ۔جاپان کی پولیس حکومت کی اجازت کے بعدہی کسی استاد کوگرفتارکر سکتی ہے.صرف اپنا آئی کارڈ دکھا نے پر کوریا میں ایک استادکو وہ تمام مراعات حاصل ہو جاتے ہیں جو ہندوستان کے کسی وزیر کو حاصل ہیں۔
امریکہ اور یورپی ممالک میں، پرائمری اسکول کااستاد اعلیٰ ترین تنخواہ پاتا ہے، کیونکہ وہ خام مٹی کو گوندھتا ہے.
مشہور مصنف اشفاق احمد لکھتے ہیں کہ ’’روم میں میرا چالان ہوا ،بزی ہونے کی وجہ سے میں فیس وقت پر جمع نہیں کروا سکا جس کی وجہ سے عدالت جاناپڑا۔ جج کے سامنے پیش ہوا تو اس نے دیر کی وجہ پوچھی ۔
میں نے بتایا کہ پروفیسر ہوں، اس قدر مصروف رہا کہ وقت نہیں ملا۔اس سے پہلے کہ میں بات پوری کرتا، جج نے کہا
A TEACHER IS IN COURT …. !
اور سب لوگ کھڑےہوگئے اور مجھ سے معافی مانگ کر چالان منسوخ کر دیا.اس دن میں اس ملک کی کامیابی کا رازجان گیا۔
اس سال مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد میں یومِ اساتذہ 2017 کے موقع پر شہر حیدرآباد کے مایہ ناز خطیب ‘ صاحب طرز ادیب اور تہذیبی مورخ علامہ اعجاز فرخ کا خصوصی خطاب’’حیدرآباد میں نصابی تعلیم کا آغاز اور اس کا ارتقاء‘‘ کے موضوع پر ہوگا ۔
اطلاعات کے مطابق 5 ستمبر یوم اساتذہ کے موقعہ پر صبح دس بجے، ڈی ڈی ای آڈیٹوریم، مانو کیمپس میں یہ خصوصی خطاب ہوگا۔ اس پروگرام کی صدارت ڈاکٹر اسلم پرویز صاحب، وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی فرمائیں گے۔ مہمانِ اعزازی ڈاکٹر شکیل احمد، پرو وائس چانسلر ہوں گے۔ اس لیکچر کا اہتمام شعبۂ تعلیمات نے کیا ہے۔ پروفیسر فاطمہ بیگم ، ڈین، اسکول برائے تعلیم و تربیت اور پروفیسر صدیقی محممد محمود، کارگزار صدر، شعبۂ تعلیم و تربیت اس کے منتظم ہیں۔ مدعوئین حضرات سے شرکت کی گزارش کی گئی ہے۔