افسانہ: گِرتا دام تحریر : ابن آدم وہ جب تک گاؤں میں رہے موتی، بیل گاڑی کے پیچھے پیچھے چلتارہا۔ جیسے اُسے اندیشہ ہو کہ بیل گاڑی پر لدی ہوئی بوریاں کوئی چُرا لے گا اور جب گاؤں پیچھے رہ گیا، تب وہ اپنی چمکیلی آنکھوں سے چنّوکی طرف دیکھنے اور […]
افسانوی ادب
افسانہ : روایت وسیم عقیل شاہ موبائل: 9322010089 "رحمت ہو تجھ پر اے اللہ کی بندی، تیرا در سخی کا در اس سوالی کا سوال پورا کر ـ” اس گونج دار فریاد کے ساتھ ہی آمین آمین کی مترنم تکرار سے سناٹے میں ڈوبا پورا کاریڈور دھمک اٹھا ـ چند […]
افسانہ : عیدی ڈاکٹر صفیہ بانو .اے .شیخ ارشد نے اپنے ابّو سے عیدی مانگی، تب ارشد کے ابّو کہنے لگے ابھی تو رمضان کا آخری عشرہ چل رہا ہے۔ہم تمہیں عید الفطر کے روز عیدی دیں گے۔ ارشد ضد کرنے لگا مجھے تو آج ہی عیدی چاہیے۔ ارشدبیٹے میری […]
ڈاکٹر سیّد اسرارالحق سبیلیاسسٹنٹ پروفیسر و صدر شعبہئ اردوگورنمنٹ ڈگری کالج سِدّی پیٹ۔۳۰۱۲۰۵،ریاستِ تلنگانہ،ہندموبائل:9346651710 ماریہ آپی کی شادی تھی،برقی قمقمے سے شادی خانہ سجا ہوا تھا،دولہے کا اسٹیج غباّروں سے سجایا گیا تھا،جسے دیکھ کربچوں کا جی للچارہا تھا،وہ غبّاروں کو للچائی نظروں سے دیکھ رہے تھے،اگر ان کا بس […]
ڈاکٹر صفیہ بانو.اے.شیخ میں ابھی بھی اُسی خواب کی تذبذب میں تھا کہ امّی کچھ کہنے والی تھی اِدھر حقیقت میں امّی نے مجھے زور زور سے ہلا ہلا کر اسکول جانے کے لیے اُٹھا رہی ہوں کہہ کر اٹھانے میں مصروف تھی۔ میں نے نیند سے بیدار ہوتے ہی […]
افسانہ : قیدی ڈاکٹر صفیہ بانو. اے. شیخ ”میں نے پولیس کو بہت سمجھایا کہ میں بے قصور ہوں۔“ ”میں نے کچھ نہیں کیا۔“ ”میرے آنے سے قبل یہ کام تمام ہو چکا تھا۔‘ میں تو اس شوروم میں آج سب سے لیٹ آیا۔“
افسانہ : یوم ِ والدین ڈاکٹر صفیہ بانو.اے.شیخ Email: ہم سب اسکول میں ہی ملے تھے مگر کون جانے وہ دن کہا چلے گئے؟میں ہوں عاکف حسین اور یہ ہے میرا بیٹا نواز۔ اس نے آج مجھ سے کہا کہ اسکول میں بہت جلد ایک پروگرام ہونے والا ہے۔ میں […]
راحت اندوری : اے موت تو نے مجھ کو زمیندار کر دیا تحریر : ڈاکٹر اظہار احمد گلزار راحت اندوری نے عدم کے کُوچ کے لیے رخت سفر باندھ لیا۔اُردو ادب کا وہ آفتاب جو یکم جنوری 1950ء میں اندور (بھارت )سے طلوع ہوا وہ 11/ اگست 2020ء کو عدم […]
افسانہ : داداجی آبیناز جان علی موریشس میں نے دونوں ہاتھوں سے پھاٹک پر زور دیا اور داداجی کے گھر کا دروازہ اندر کی طرف کھل گیا۔ پھاٹک پر کچھ ہفتے پہلے کالا رنگ چڑھایا گیا تھا اور اس میں لگے پھول اور بیل پر سنہر ہ رنگ دور سے […]
افسانہ : شرمندہ مینا یوسف صفاپورہ ، مانسبل میرے مالک! میں بے سہارہ ہوں اُس کو کچھ دے نہیں سکتی۔میری بوڑھی آنکھیں اس کی بڑائی کے خواب دیکھتی ہیں۔یہ بوڑھی آنکھیں اس کی راہ دیکھتی ہیں۔میری دعائیں اس کے راستے میں آنے والی ہر مشکل کو دور کردے گی۔اے میرے […]
افسانہ : ننھی کلی تحریر : منیب مسعود وہ سٹریچر پر بے سدھ پڑی تھی مگر ٹوٹتی سانسیں اب بھی چل رہی تھیں۔ دل کی دھڑکن مدھم پڑ چکی تھی، یوں محسوس ہوتا تھا جیسے دل دھڑک دھڑک کر اب تھک چکا ہو اور ابدی سکون کا متمنی ہو۔ ننھی […]
افسانہ : سبکدوش آبیناز جان علی – موریشس آنٹونی کی وفات کا مجھے بہت افسوس ہوا۔ یوں جب اچانک کسی قریبی رشتہ دار کے جانے کی خبر ملتی ہے تو طرح طرح کے خیالات آنے لگتے ہیں۔ دماغ گھنٹوں اس کے بارے میں سوچتا رہتا ہے۔ جب تک کوئی تسلی […]
افسانہ : بے زر ڈاکٹر صفیہ بانو .اے .شیخ Email: آج میرا اس گھر میں آخری دن تھا۔ میں نے اپنی ساس سے کئی دفعہ کہا کہ میرے امیّ ابّو آپ کی یہ فرمائش پوری نہیں کرسکتے ہیں۔ ساس مجھ سے کہنے لگی کہ بھئی ہم نے تو شادی وقت […]
افسانہ جڑوں سے جو اکھڑے…… سَّیداَحْمَدْ قَادرِیْ مرزاصفیرالدین ہجرت درہجرت کے کرب کوجھیلتے ہوئے،اب سے دس سال قبل جب وہ یہاں آئے تھے،تو انہیں ایسالگاتھا ’جیسے کڑی دھوپ کی تیز نو کیلی تمازت اورلوکے تھپیڑوں میں مسلسل چلتے ہوئے اچانک ایک ہرے بھرے باغ کی پر بہار فضا میں آگئے۔
افسانہ : زندگی آبیناز جان علی موریشس ’زندگی کو ایک معمہ، ایک راز اور ایک بھید کہا گیا ہے۔اس میں ایک عجیب سی بات ہے۔ یہ الگ الگ رنگ دکھلاتی ہے۔ کبھی ہنساتی ہے اور کبھی رلاتی ہے۔ یہ ہر موڑ پر چونکا دیتی ہے۔ نشیب و فراز زندہ رہنے […]
افسانہ : زندگی کے رنگ ڈاکٹر صفیہ بانو .اے .شیخ Email: میں ہر وقت کام کی دھن میں لگا رہتاتھا۔میری ماں اکثر مجھ سے یہ کہتی بیٹا پرکاش سنبھل کر کام کیا کرو،اتنی جلد بازی اچھی نہیں۔میں اپنی ماں سے کہتا ماں تم بہت پرانے خیالات رکھتی ہو، تمہیں نہیں […]
افسانہ : صدمہ ڈاکٹر صفیہ بانو .اے .شیخ Email: پنکی تم کہاں ہو؟ پنکی میری پیاری بہنا تم کہا ہو؟ میں نے کہا : پنکج بھیا میں یہاں ہوں صوفے کے پیچھے۔ پنکج بھیا جیسے ہی صوفے کے پیچھے مجھے ڈھونڈنے آئے،اتنی دیر میں، میں وہاں سے نکل کر ممی […]
افسانچہ : کوئل تم کہاں ہو ڈاکٹر اشفاق احمد 41، اے۔ نزد مرکز اسلامی ٹیچرس کالونی، جعفرنگر، ناگپور۔13 ایک دن میں گھر میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا تھا کہ اچانک کوئل کی کوک نے مجھے چونکا دیا۔ بہت دنوں بعد میرے کانوں نے کوئل کی کوک سنی تھی۔ میں […]
افسانہ : بھیگ گیا آنچل ڈاکٹر صفیہ بانو .اے .شیخ Email: وہ بوڑھی عورت ممبئی کے باندرہ ریلوے اسٹیشن کے باہر بیٹھی رو رہی تھی۔ میں نے قریب جاکر ان سے پوچھا آپ کون ہے؟ اور اس لوک ڈاؤن کے درمیان آپ یہاں کیا کر رہی ہیں؟وہ رو رہی تھی […]
افسانہ : قسمت کی بولی…“ ڈاکٹر صفیہ بانو.اے.شیخ Email: سلیم اپنے دوست سے کہتا ہے کہ پرگیہ میدان میں سبزی منڈی لگی ہے۔ انور جواب میں کہتا ہے چلو کچھ سبزی ہی لے آئے ورنہ اس لوک ڈاؤن نے توہمیں بنگال کے قحط کے دن یاد دلا دیے۔ انورتمہیں کیسے […]
افسانہ : قلم رو پڑا—! ڈاکٹر صفیہ بانو .اے .شیخ میں بھی ایک تخلیق کار ہوں۔ میرا نام چندر ہے۔ کہیں آپ بھی کرشن چندر نہ سمجھ بیٹھیے گا۔میں جب بھی کسی ادبی محفل یا سیمینار میں شرکت کرنے جاتا اور وہاں کرشن چندر کی باتیں اور افسانوں کا رنگ […]
افسانہ – بوجھ جنید جاذب (جموں کشمیر، انڈیا) کام کا بوجھ کچھ ہلکا کرنے کے لئے اس نے ایک مشین خرید لی تھی۔اور یہ فیصلہ اس کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوا۔اب نہ صرف اس کا وقت بچ رہا تھا اورمشقت کم ہو گئی تھی بلکہ فصل کی پیداوار […]
مائیکروفکشن اک منکرِ خدا کی دعا کی قبولیت کی کہانی ابنِ عاصی جھنگ ۔ پاکستان شہر میں عجیب سی وبا پھیل چکی تھی اور مرنے والوں کی تعداد میں روز بروز بڑھتی جارہی تھی۔سارے طبیبوں،ویدوں اور دوادارو کرنے والوں نے ہاتھ کھڑے کر دئیے تھے۔کسی کی سمجھ میں کچھ نہ […]
افسانہ : تھم گئے قدم ڈاکٹر صفیہ بانو.اے.شیخ ریاض میری گود میں کھیل رہا تھا ریاض میرے چھوٹے بیٹے ایازکابیٹا ہے۔ ریاض ہنستا ہے تو سارے لوگ ہنسنے لگ جاتے ہیں اس کے ننھے ننھے ہاتھ اور اس کا رگڑ رگڑ کا چلنا اور مستی کرنا سب کو پسند آتا […]
افسانہ : وہ اکیس دن ڈاکٹر صفیہ بانو .اے .شیخ میں ڈاکٹر آکاش کی بیوی مِشا بول رہی ہوں۔آپ میری ڈاکٹر آکاش سے بات کرا سکتے ہے؟ راکیش کے کلینک کے کمپوڈر مگن نے یہ بتایا کہ میم صاحبہ ابھی ڈاکٹر صاحب ارجنٹ میٹنگ میں مصروف ہے آپ کو کوئی […]